مودی کی پاکستان کو تنہا کرنے کی پالیسی بحیرہ عرب میں غرق

احمد منصور  جمعرات 14 فروری 2019
دنیا کے 45 ممالک کی بحریہ پاکستان میں اکٹھی ہوئیں مگر بھارت شامل نہیں فوٹو: پاک بحریہ

دنیا کے 45 ممالک کی بحریہ پاکستان میں اکٹھی ہوئیں مگر بھارت شامل نہیں فوٹو: پاک بحریہ

 اسلام آباد: بحری مشق امن 19 نے آپریشنل مقاصد کے کامیاب حصول کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستان کو تنہا کرنے کی پالیسی بھی بحیرہ عرب میں غرق کر دی ہے۔

امریکہ، روس، چین، برطانیہ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، برازیل جیسی دنیا کی بڑی بحری طاقتوں سمیت 45 ممالک کی بحری فورسز کی بھرپور شرکت کے ساتھ ”امن 19“ کا کامیاب اختتام دراصل پاکستان کا دنیا کے ساتھ ” امن کے لیئے ایک “ کے سفر کا نیا آغاز ہے۔

امن 19 نے اپنے آغاز سے ہی دنیا بھر بلکہ مشرقی ہمسائے میں بھی زبردست توجہ حاصل کیئے رکھی۔ بھارت میں قومی میڈیا اور سوشل میڈیا میں امن 19 کے تمام مراحل اور سرگرمیاں مسلسل زیر بحث رہی ہیں جس میں اس بات کا ذکر نمایاں رہا کہ دنیا کے 45 ممالک کی بحریہ پاکستان میں اکٹھی ہیں مگر اس میں بھارت شامل نہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ناقدین نے سوشل میڈیا پر اس صورتحال کو مودی کی پاکستان کو تنہا کرنے کی خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا، زی نیوز انڈیا سے لے کر بھارت کے صف اول کے ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیاں پاکستان کی بحری مشق امن 19 میں پینتالیس ممالک کی شرکت اور بھارت کو تنہا کرنے کا اشارہ دیتی رہیں۔

دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ، یو ایس نیوی ٹائمز سمیت یورپ، روس، چین، ملائیشیا، عرب ممالک غرض دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ نے امن 19مشق کے  ’امن کے لیے متحد‘ کے نظریے کو بہت اہمیت دی ہے۔

امن 19 سفارتی محاذ پر بھی پاکستان کے لیئے انتہائی سود مندثابت ہوئی ہے ۔ پاکستان کی مہمان بننے والی فورسز کے کم و بیش تین ہزار سے زائد نیوی افسران و اہلکار نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کی قیادت میں پاک بحریہ کی زبردست میزبانی کے مداح ہو کر رخصت ہوئے ہیں جس کا نہ صرف مختلف ایونٹس کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں برملا اظہار کیا جاتا رہا ہے بلکہ غیر ملکی مہمانوں نے اپنے سوشل میڈیا پیجز پر بھی پاکستان اور پاک بحریہ کی مثبت تصویر کشی کی۔

یقینی طور پر امن مشق کے ذریعے پاکستان کو ہزاروں غیر رسمی و غیر روایتی سفیروں کی فوج دستیاب ہو گئی ہے جو اپنے اپنے ممالک میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں یقینا کنجوسی نہیں دکھائیں گے۔

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو بھی ایسے ہی مداحوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر پاک بحریہ کی میزبانی کا پرجوش خیرمقدم کیا۔ شاید یہ صورتحال بھی پڑوسی ملک میں جلن اور حسد کو مزید ہوا دینے کا باعث بن رہی ہے جس کی جھلک مسلسل دکھائی دے رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔