40 سالہ خاتون سری لنکن کرکٹ کیلیے بڑا خطرہ

اسپورٹس ڈیسک  منگل 9 اپريل 2019
سری لنکا کی حکومت نے فکسنگ کے خلاف قانون سازی کا آغاز کردیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سری لنکا کی حکومت نے فکسنگ کے خلاف قانون سازی کا آغاز کردیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کولمبو: 40 سالہ خاتون سری لنکن کرکٹ کیلیے سب سے بڑا خطرہ بن گئی، وہ بھارتی بکی کی ایجنٹ اور کھلاڑیوں کو ’ہنی ٹریپ‘ میں الجھانے میں ملوث قرار دی جارہی ہیں۔

زمبابوے ٹیم کے 2017 کے دورئہ سری لنکا اور اس میں ون ڈے سیریز جیتنے کے بعد سے شروع ہونے والی فکسنگ تحقیقات بدستور جاری ہے، یہ آئی سی سی کی جانب سے اپنے کسی بھی ممبر ملک میں کی جانے والی اب تک کی سب سے طویل تحقیقات ہیں۔ اس دوران سابق کپتان سنتھ جے سوریا پر 2 سال کی پابندی عائدہوئی جبکہ سابق بولنگ کوچ نوان زوئیسا اور دلہارا لوکوہیٹگے کو معطل کیا جا چکا ہے۔

اب ایک خاتون سامنے آئیں جو40 کی دہائی کے وسط میں ہیں،ان کوتحقیقات کرنے والوں نے سری لنکا کرکٹ کیلیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا،ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ انھوں نے آئی لینڈ کرکٹ کو نقصان پہنچایا، وہ ایک بھارتی بکی کی ایجنٹ ہیں اور یہاں پر اس کا گروہ ہے، وہ کھلاڑیوں کو ہنی ٹریپ میں الجھاتی اور اپنے مقاصد کیلیے استعمال کرتی ہیں۔

یہ بھی انکشاف ہواکہ خود ان کا ایک درجن سے زائد سری لنکن کرکٹرز کے ساتھ جنسی تعلق رہا ہے،اس خاتون کی بھارتی بکی کے ساتھ ایک تصویر گردش کررہی تھی جس کے بعد کئی کھلاڑیوں نے آئی سی سی کی ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھاکر ان کے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں،آئی سی سی اپنے محدوداختیارات کی وجہ سے ان خاتون کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے، صرف کھلاڑیوں کو ان سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

دوسری جانب سری لنکا کی حکومت نے فکسرز کے خلاف قانون سازی شروع کردی، جس کی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس جرم میں ملوث شخص کو 10 سال تک قید اور 10 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔