وزیراعظم عمران خان کا چین میں خطاب

دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جا رہے ہیں،وزیراعظم


Editorial April 29, 2019
دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جا رہے ہیں،وزیراعظم ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

وزیراعظم عمران خان نے چین کے دورے کے موقع پر بیلٹ اینڈ روڈ گول میز کانفرنس سے خطاب کے علاوہ بہت سے غیرملکی سربراہان سے ملاقات کی۔ انھوں نے جہاں چین کی ترقی اور لوگوں کے معیار زندگی بہتر ہونے کی تعریف و توصیف کی وہاں چین اور پاکستان کے درمیان ریلوے کے معاہدے ایم ایل ون پر بھی دستخط ہوئے' وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات' اقتصادی و تجارتی معاملات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی خوشحالی کا راستہ ہے، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ہم چین کے شراکت دار ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے جڑے ممالک کے درمیان تعلیمی اور جدید رابطوںکو بڑھانا ہوگا، نوجوان آبادی ہنرمندی اور مہارت کے ذریعے عالمی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جا رہے ہیں، موٹروے، ہائی ویز اور ریلوے کا نظام بہترکیا جا رہا ہے، پاور پلانٹس اور خصوصی پورٹس کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔ پاکستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے خطے اور براعظموںکو آپس میں جوڑ رہا ہے، سی پیک محض ٹرانزیکشن نہیں بلکہ ہمارے پورے معاشرے کی تبدیلی کی علامت بن گیا ہے،گوادر بندرگاہ سے چین کو تجارت کے لیے آسان اور چھوٹا راستہ فراہم ہو گا، چینی کمپنیوں کی لاگت کم ہو گی اور مغربی چین کی ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

پاکستان اور چین کے تعلقات دفاعی تعاون تک محدود نہیں رہے بلکہ اب یہ ریلوے' سڑک' توانائی' گوادر بندر گاہ اور خصوصی پورٹس کی تعمیر سمیت زندگی کے دیگر شعبوں تک پھیل گئے ہیں' اس طرح وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔اگر حقیقت حال کا جائزہ لیا جائے تو کسی بھی برادر اسلامی ملک کے مقابل پاکستان اور چین کے تعلقات زیادہ مضبوط ہو چکے ہیں۔ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ چین نے جدید دور میں کامیابی کی عظیم مثال قائم کی ہے' اس کی پائیدار معیشت و معاشرتی ترقی سے کروڑوں لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا ہے' چین کی ترقی نے یورپ اور امریکا کی صنعتوں اور معاشی سرگرمیوں کو بھی متاثر کیا ہے' یورپ اور امریکا کے بڑے بڑے اسٹورز پر چینی مال بکثرت نظر آتا ہے۔

عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق چند عشروں بعد چین کے دنیا کی سب سے بڑی معاشی قوت بننے کے امکانات بہت روشن ہیں' لہٰذا امریکا جو اس وقت واحد سپر پاور ہے اس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معاشی' عسکری' سائنسی' خلائی اور تجارتی ترقی سے خائف دکھائی دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ چین کا راستہ روکنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے خاص طور پر اس کے بھارت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تیزی سے بڑھتے ہوئے تعلقات چین کا راستہ روکو پالیسی کا حصہ ہیں۔ پاکستان مختلف شعبوں میں ترقی کے لیے چین سے اپنے تعلقات مضبوط بنا کر درست جانب قدم اٹھا رہا ہے۔

گول میز کانفرنس سے خطاب کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے عالمی رہنماؤں کو بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے متعلق 4 تجاویز بھی پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے مستفید ہونے کے لیے مختلف باتوں پر غور کرنا ہوگا۔ کاروباری مواقع سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لیے ڈیجیٹل رابطوں کا فروغ ضروری ہے، سیاحت کے فروغ کے لیے ثقافتی روابط بڑھانے ہوںگے، ان رابطوں کے ذریعے چھوٹے کاروبار اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے، ہنر مند افراد کے تبادلے سے اسکل شیئرنگ کا نظام مضبوط اور موثر ہو گا، بیلٹ اینڈروڈ فورم سے جڑے ممالک کے درمیان تعلیمی اور جدید رابطوں کو بڑھانا ہو گا، نوجوان آبادی ہنر مندی اور مہارت کے ذریعے عالمی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

چینی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ چین نے مسلسل ترقی کو فروغ دے کر معاشرے کو تبدیل کر دیا۔ گوادر کی بندر گاہ چین کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے' وزیراعظم عمران خان نے مستقبل میں گوادر کی بندر گاہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس بندر گاہ کو چین کے علاقے ژنگ جیانگ کے ساتھ ملانے سے چین کو اپنی درآمدات کے لیے مغربی چین کے سمندروں کے مقابلے میں ایک مختصر ترین بحری راستہ دستیاب ہو گا جس سے چینی کمپنیوں کے اخراجات میں کمی اور مغربی چین کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ باہمی رابطوں میں مزید اضافہ اور بی آر آئی کے فوائد سے زیادہ سے زیادہ استفادے کے لیے ہم مستقبل میں مزید شعبوں پر توجہ دیں گے۔ جس طرح معاشی میدان میں چین اور پاکستان کے تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں وہ اس امر کے مظہر ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے یہاں روز گار کے وسیع مواقع پیدا ہونے سے ترقی اور خوشحالی کے نئے در وا ہوں گے۔

مقبول خبریں