خیبرپختونخوا کے سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال چھٹے روز بھی جاری

شاہدہ پروین  پير 20 مئ 2019
وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ ڈاکٹروں کا وفد منگل کو ملاقات کرے گا فوٹو: ایکسپریس

وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ ڈاکٹروں کا وفد منگل کو ملاقات کرے گا فوٹو: ایکسپریس

پشاور: خیبرپختونخوا کے سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال چھٹے روز بھی جاری ہے تاہم ڈاکٹروں نے وزیراعلیٰ کی جانب سے مذاکرات کی دعوت قبول کرتے ہوئے لیڈی ریڈنگ اسپتال کی او پی ڈی کھول دی۔

خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال کی او پی ڈی کھول دی گئی ہے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ہڑتالی ڈاکٹرز باضابطہ ڈیوٹی پر موجود ہیں اور مریضوں کو طبی سروسز فراہم کی جارہی ہیں۔ ایل آر ایچ کی اوپی ڈی کل بھی کھلی رہے گی جب کہ صوبے کے دیگر تمام اسپتالوں میں مذاکرات ہونے تک ہڑتال جاری رہے گی، جس کے تحت آج خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور آور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے اور مریضوں کو تمام طبی سروسز کو ماسوائے ایمرجنسی سروسز کے معطل کیا گیا ہوا ہے۔

اسپتالوں میں حکومت کی جانب سے سیکیورٹی سخت کرکے پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے، صرف ایل آر ایچ میں 229 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس سلسلےمیں صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی اوپی ڈیز کو زبردستی بند نہیں کرنے دیں گے اور ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ حکومت نے سئینر ڈاکٹروں سے اس حوالے سے مدد طلب کی ہے تاہم اس کے باوجود ڈاکٹروں نے او پی ڈی میں آنے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال انتظامیہ نے تو میڈیا کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے جبکہ اسپتال سے باہر بکتر بند گاڑیاں بھی طلب کررکھی ہیں اسی طرح او پی ڈی سمیت مختلف وارڈز میں بھی پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹیاں تفویض کردی گئی ہیں، بڑے تدریسی اسپتالوں کی او پی ڈی میں سینئر ڈاکٹروں کی موجودگی یقینی بنانے کے لئے خصوصی انتظامات حکومت کی جانب سے کئے گئے ہیں۔

خیبر پختون خوا ڈاکٹرز کونسل کا کہنا ہے کہ صرف ایمرجنسی سروسز مہیا کریں گے، خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل کا پرائیویٹ کلینکس میں بھی ہڑتال کا دعویٰ ہے جبکہ کونسل کا موقف ہے کہ پہلے بھی حکومت پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی اب ڈاکٹرز کسی طور پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔