- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بھارتی آبی دہشتگردی؛ بغیر اطلاع پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج اور سندھ میں سیلاب
لاہور: بھارت نے دریاؤں میں بغیر اطلاع سیلابی پانی چھوڑ دیا نتیجے میں دریائے ستلج اور دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا، دریائے ستلج میں 1988ء کے بعد یہ ایک بڑا سیلاب ہوگا جس سے ہزاروں ایکڑ زمین، سیکڑوں دیہات متاثر ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑے جانے کے باعث اس میں طغیانی کا خطرہ پیدا ہوگیا، خود بھارتی علاقے میں دریائے ستلج کے اطراف 61 دیہات خالی کروالیے گئے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیے جانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
بھارت نے روپر ہیڈورکس سے دولاکھ کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑنے کا عندیہ دیا ہے اور ہر ایک گھنٹے بعد پانی چھوڑا جارہا ہے۔ بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا سلسلہ اتوار کی شام سے شروع ہوا جورات گئے تک جاری رہے گا۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ دریائے ستلج میں 1988ء کے بعد یہ ایک بڑا سیلاب ہوگا جس سے ہزاروں ایکڑ زمین، سیکڑوں دیہات متاثر ہوں گے۔
پروانشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب نے اتوار کی صبح دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 7741 کیوسک بتایا تھا جوکہ نارمل سطح ہے۔ اس سے قبل انڈس وآٹرکمیشن کی طرف سے یہ بیان سامنے آچکا ہے کہ بھارت کی طرف سے پاکستان میں آنے والے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی جارہیں اور اب تک دیگر ذرائع سے ہی معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے کی پیش گوئی کی ہے تاہم ابھی تک سیلاب سے متعلق کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی لوگوں کے انخلا کی ہدایت
سیلاب کے پیش نظر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رات گئے چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کردیں جس میں کہا گیا ہے کہ دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی اطلاع کے پیشِ نظر تمام حفاظتی اقدامات کیے جائیں، دریائے ستلج کے کنارے واقع بستیوں کے لوگوں کو دیگر مقامات پر منتقل کیا جائے اور امدادی کارروائیاں جاری رکھی جائیں۔
ستلج پر پانی کی سطح 14.5 فٹ تک پہنچ گئی
محکمہ اری گیشن کے مطابق قصور میں ہیڈ گنڈا سنگھ سے پانی کا اخراج ساڑھے 11 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ دریائے ستلج میں تلوار پوسٹ پر پانی کی سطح ساڑھے 14 فٹ تک جاپہنچی ہے۔
بھارت نے الچی ڈیم سے بھی پانی چھوڑ دیا
دریں اثنا بھارت نے اچانک بغیر شیڈول کے الچی ڈیم سے بھی پانی چھوڑ دیا، پانی چھوڑنے سے دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کے باعث پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا۔
ڈی آئی خان اور تربیلا میں سیلاب کا الرٹ جاری
پی ڈی ایم اے کے مطابق اضافی پانی تقریباً 12 گھنٹوں میں تربیلا جبکہ 18 گھنٹوں میں ڈی آئی خان پہنچے گا جس کے بعد ڈی آئی خان اور تربیلا ڈیم میں سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا، ڈیم اتھارٹیز کو پانی مناسب مقدار میں چھوڑنے اور کنڑول کرنے سمیت دریائے سندھ میں کشتیاں نہ چلانے اور تیراکی نہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں۔
دریں اثنا سرگودھا شہر اور گرد و نواح سمیت راجن پور کے کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے باعث برساتی ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہوگئی۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالہ چھاچھر سے 15 ہزار کیوسک سیلابی ریلا گزر رہا ہے جب کہ برساتی نالہ کاہا سلطان سے 8 ہزار کیوسک سیلابی ریلا گزر رہا ہے، برساتی ندی نالوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، برساتی نالہ وڈور میں طغیانی سے چٹ شگر کے نزدیک حفاظتی بند ٹوٹ گیا اور سیلابی پانی فصلوں میں داخل ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔