سرکاری کالجز کے جونیئر کلرک 11سال سے ترقی سے محروم

ریجا فاطمہ  ہفتہ 22 فروری 2020
چوکیدار، نائب قاصد، لیب اٹینڈنٹ اور دیگر عملہ بھی کئی سال سے ترقی کا منتظر۔ فوٹو: فائل

چوکیدار، نائب قاصد، لیب اٹینڈنٹ اور دیگر عملہ بھی کئی سال سے ترقی کا منتظر۔ فوٹو: فائل

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ و ڈائریکٹر کالجز کراچی کی عدم توجہی کے سبب کراچی کے سرکاری کالجز میں 11 سال سے جونیئر کلرکوں کا ترقیاتی عمل تاخیر کا شکار ہے، سالوں سے پروموشن نہ ہونے کے باعث ملازمین ایک ہی گریڈ میں ملازمت کرنے پر مجبور ہیں۔

کراچی کے تمام سرکاری کالجز میں 500 سے زائد جونئیر کلرک کام کر رہے ہیں جنکی پروموشن کا عمل گزشتہ گیارہ سال سے رکا ہوا ہے، جس کی وجہ سے ترقیاتی عمل تاخیر کا شکار ہے، جونئیر کلرکس کی ذمے داریوں میں کمپیوٹر آپریٹنگ، اسٹودنٹ ڈیلنگ، ایڈمیشن فارم دینا، رسید کاٹنا، امتحانی فارم کی لین دین اور دیگرکام  شامل ہیں۔

کالجز میں ایک سے چار گریڈ کے ملازمین کی پروموشن بھی 11 سال سے نہیں ہورہی جن میں چوکیدار، نائب قاصد، لیب اٹینڈنٹ اور دیگر عملہ شامل ہیں جبکہ کالجز میں لیبارٹری عملے کی پروموشن کا عمل 2013 سے رکا ہوا ہے۔ پروموشن نہ ہونے کے باعث ملازمین پریشانی کا شکار ہیں، محکمہ تعلیم سندھ میں متعدد مرتبہ شکایات جمع کروانے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

سندھ کالج نان ٹیچنگ ویلفئیر اسوسی ایشن کے چیئرمین سید شاہ رضا شاہ کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی ریجن کے سرکاری کالجز میں 11 سال سے جونئیر کلرکس سے سینئر کلرکس کی پروموشن کا عمل رکا ہوا ہے جن کی تعداد 500 سے ساڑھے پانچ سو کے قریب ہے۔

11 گریڈ کے جونئیر کلرکس جن کو پروموشن کے بعد اسوقت 14 گریڈ میں ہونا تھا اس وقت 11 گریڈ میں ہی کام کر رہے ہیں، لیبارٹری عملے کی پروموشن کا عمل بھی رکا ہوا ہے۔ جس میں عملے کو لیبارٹری اسسٹنٹ سے سینئر لیبارٹری اسسٹنٹ اور سینئر لیبارٹری اسسٹنٹ سے  سپروائزر ہونا تھا۔

پروموشن نہ ہونے کے باعث گیارہ سال سے نقصان ہورہا ہے، متعدد بار درخواست کرچکے ہیں، ٹال مٹوں سے کام لیا جارہا ہے، کبھی فہرست غلط بنا دی جاتی ہے، کبھی کمیٹی تشکیل دے دی جاتی ہے، ڈائریکٹر نے پروموشن ہونے والے ملازمین کے ناموں کی فہرست جاری کی ہے جو جعلی ہے اسکی کسی ایماندار آفیسر سے اسکروٹنی کروائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایسوسی ایشن یکم نومبر 2018 کو بنی تھی ہمیں مطالبہ کرتے ہوئے ڈیڑھ سال ہوگیا ہے جبکہ مخلتف اوقات میں درخواستیں بھی دی ہیں جس پر عمل نہیں ہوا۔

سیکریٹری کالجز سندھ محمد رفیق برڑو سے بھی مطالبہ کرچکے ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، کرپٹ افسران کرپشن کا بازار گرم کر رہے ہیں یہ چاہتے ہیں ملازمین پریشان آکر پروموشن کے لئے انھیں پیسے آفر کریں، ڈائریکٹر کالجز کراچی ڈاکٹر حافظ عبدالباری اندھر سے مطالبہ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ فوری طور پر پروموشن کے لئے تاریخ کا اعلان کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔