’’ڈرون حملوں پر وفاق کو توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا ہو سکتا ہے‘‘

ذیشان انور  اتوار 24 نومبر 2013
پشاور ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں کوپاکستان کی سالمیت کیخلاف قرار دیا تھا فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پشاور ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں کوپاکستان کی سالمیت کیخلاف قرار دیا تھا فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پشاور: فاٹا کے قبائلی علاقوں پرڈرون حملوں کے بعدخیبرپختونخوا کے بندوبستی علاقے ہنگومیں بھی ڈرون حملے کے بعد وفاقی حکومت پشاورہائیکورٹ کے احکام نہ ماننے پرتوہین عدالت کی کارروائی کاسامنا کرسکتی، جس کیلیے انسانی حقوق پرکام کرنے والی تنظیم نے توہین عدالت کی درخواست تیارکرلی جس میں ہنگو ڈرون حملے میں متاثرہونیوالے کئی بے گناہ افرادکوبھی شامل کرکے درخواست دائر کی جائیگی۔

مئی میں پشاور ہائیکورٹ میں ڈرون حملوں کیخلاف دائررٹ پٹیشن پر چیف جسٹس دوست محمد خان نے اپنے فیصلے میں ان حملوں کوپاکستان کی سالمیت کیخلاف قرار دیتے ہوئے حکم دیاتھاکہ وفاقی حکومت ڈرون حملوں کیخلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھائے اوریہ معاملہ امریکا سے براہ راست اٹھایا جائے، ڈرون حملوں کو جنگی جرم قراردیاجائے اوراگران تمام طریقوں سے ڈرون حملے بندنہ کیے جائیں توامریکا سے تمام ترلاجسٹک سپورٹ ختم کردی جائے، اگرڈرون کو مار گرانے کی صلاحیت ہے تواسے مارگرائیں،

انسانی حقوق اورڈرون حملوں کیخلاف کام کرنیوالی تنظیم کے وکیل شہزاداکبر ایڈووکیٹ نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈروں حملوں کیخلاف پشاورہائیکورٹ کے واضح احکام کے باوجودحملوں پر وہ وفاقی حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست تیارکرچکے جوجلد ہی پشاورہائیکورٹ میں دائر کردی جائیگی۔ انھوں نے کہاکہ اس حوالے سے انھوں نے امریکا کیخلاف یو این کمشن فار ہیومن رائٹس میں بھی بطور پرائیویٹ پارٹی درخواست جمع کرائی ہے لیکن اگر وفاقی حکومت مذکورہ معاملے میں خود درخواست جمع کرائے تو ایسی صورتحال میں درخواست کی اہمیت مزید بڑھ جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔