پاکستان کا امریکا بھارت دفاعی معاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار

ویب ڈیسک  جمعرات 27 فروری 2020
دہلی میں مسلم کش فسادات پر تشویش ہے، ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی

دہلی میں مسلم کش فسادات پر تشویش ہے، ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی

 اسلام آباد: پاکستان نے امریکا اور بھارت کے درمیان دفاعی معاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی  نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 207 دن ہو چکے، گزشتہ ایک ہفتے میں مزید تین کشمیریوں کو بھی شہید کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی شہر دہلی میں بی جے پی کے انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے مسلم کش فسادات کے بارے میں کہا کہ دہلی کی صورتحال پر پاکستان اور عالمی برادری کو تشویش ہے ، مساجد، مسلمانوں کی املاک اور گھروں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، اقوام متحدہ اور مذہبی آزادی کی تنظیموں نے بھی دہلی میں مسلمانوں پر تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت سے متعلق عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ روز بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج کیا اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے، پاکستان اپنی مشرقی سرحدوں سے بھی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنتا ہے، کلبھوشن یادیو اس کی ایک مثال ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر کے حل میں ثالثی کی پیش کش کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکا بھارت اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور بھارت میں 3 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ

عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان کو امریکا بھارت کی دفاعی ڈیل پر تحفظات ہیں، عالمی برادری کو بہت دفعہ خطے میں اسلحے کی دوڑ سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، بھارتی رویہ جارحانہ ہے تاہم افواج پاکستان اور عوام کی طرف سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کے حوالے سے کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے، جیسا کہ گزشتہ سال پاکستان نے بھرپور طریقے سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا تھا۔

کورونا وائرس اور ایران جانے پر پابندی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں، ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں، مشہد اور زاہدان میں 24 گھنٹے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے، ایران میں پاکستانی سفارتخانہ اور قونصل خانے پاکستانی طالبعلموں اور شہریوں کو تمام سہولیات مہیا کر رہے ہیں۔

کورونا وائرس کے تناظر میں چین سے تعلقات کے بارے میں عائشہ فاروقی نے کہا کہ چینی حکام نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے بہت سخت اقدامات کئے ہیں،  وائرس کی وجہ سے چین سے ہماری تجارت ہر کوئی اثر نہیں پڑا۔

افغانستان میں امن کے بارے میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کئی مواقع پر ہماری قیادت کہہ چکی ہے کہ افغانستان میں امن کے لئے سہولت کاری کا کام کیا ہے،  امید ہے امریکا اور طالبان کے معاہدے سے افغانوں کے درمیان مکالمہ شروع ہوگا، افغانستان کے عوام نے اپنے ملک کو استحکام کی طرف لے کر جانا ہے، پاکستان کا افغانستان کی تعمیر نو میں ہم کردار ہے۔

قطر میں امریکا طالبان معاہدے سے متعلق عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج قطر کے دورے پر ہیں جہاں وہ امیر قطر سے ملاقات کریں گے، وزیر خارجہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں، پاکستان اور قطر کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات ہیں، 29 فروری کو افغان طالبان اور امریکا کے درمیان دارالحکومت دوحہ میں امن معاہدے پر دستخط ہوں گے جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے دورے کے دوران بھارت کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کے بہترین ہتھیار موجود ہیں اور بھارت کے ساتھ دفاعی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے ہم اسے دنیا کے خطرناک ترین ہتھیار دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔