مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ 7 ماہ بعد رہا

ویب ڈیسک  جمعـء 13 مارچ 2020
82 سالہ فاروق عبداللہ کو گذشتہ برس اگست میں جبری نظر بند کیا گیا تھا، فوٹو : فائل

82 سالہ فاروق عبداللہ کو گذشتہ برس اگست میں جبری نظر بند کیا گیا تھا، فوٹو : فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھے گئے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کو 7 ماہ بعد رہا کر دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق  7 ماہ سے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت زیر حراست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں گذشتہ برس مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے فیصلے پر کسی قسم کے ردعمل سے بچنے کے لیے پہلے نظر بند کیا گیا تھا اور بعد ازاں گرفتاری ظاہر کی گئی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور موجودہ رکن لوک سبھا فاروق عبداللہ لاپتہ

رہائی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانگریس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ جب تک تمام کشمیری رہنماؤں کو جبری نظر بندی اور غیر قانونی حراست سے رہائی نہیں مل جاتی اُس وقت تک وہ کوئی بیان نہیں دیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی سمیت درجنوں خواتین گرفتار

واضح رہے کہ 7 ماہ کا طویل وقت گزر جانے کے باوجود اس وقت بھی ہزاروں حریت کارکنوں اور رہنماؤں کے علاوہ فاروق عبداللہ کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ ساتھ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی بھی تاحال زیر حراست ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔