کورونا وائرس وبا ؛ گوگل اور ٹویٹر کے نئے فیچرز متعارف

ویب ڈیسک  بدھ 13 مئ 2020
گوگل ڈیو ایپ میں ویڈیو کانفرنس اور ٹویٹر میں کووڈ 19 فیچر متعارف کرادیا گیا فوٹو: فائل

گوگل ڈیو ایپ میں ویڈیو کانفرنس اور ٹویٹر میں کووڈ 19 فیچر متعارف کرادیا گیا فوٹو: فائل

کورونا وائرس وبا کے دوران صارفین کی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹس نت نئے فیچرز متعارف کروا کر زیادہ سے زیادہ پذیرائی حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ہیں جس میں ویڈیو کانفرنس ایپلی کیشن زوم اور فیس بک کے بعد گوگل ڈیو ویڈیو کانفرنسنگ اور ٹوئٹر تازہ ترین کورونا اپڈیٹس کے ساتھ اس دوڑ کا حصہ بن گئے ہیں۔

کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ کے نام پر ایک انسان کو دوسرے انسان سے دور کر دیا ہے وہیں سوشل میڈیا میں انسانوں کو ایک دوسرے سے قریب لانے کے لیے نئے فیچرز متعارف کرائے جارہے ہیں۔ زوم ایپ نے آفس کولیگز کو گھر بیٹھے میٹنگ کرنے کی سہولت فراہم کردی تو فیس بک نے کووڈ-19 فیچر سے کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین اور مستند معلومات اور خبریں ایک “کلک” میں پہلے ہی مہیا کر چکے ہیں۔

انٹرنیٹ کی دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنی چیٹنگ ایپ ” گوگل ڈیو” میں 12 افراد کے بہ یک وقت ویڈیو کانفرنس کا نیا فیچر متعارف کرادیا ہے۔ جسے مزید اپ ڈیٹ کرکے ایک وقت میں 32 افراد کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ زوم کے برعکس اس فیچر میں دیدہ زیب ماسک، پر مزاح فلٹرز اور اسکرین سے چھپ جانے کا آپشن کے ذریعے بچوں کی دلچسپی کا سامان بھی رکھا گیا ہے۔

Google Duo App 2

گوگل کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے کے دوران ڈیو میں گروپ ویڈیو کال کا فیچر ویب پر بھی مہیا کر دیا جائے گا۔اور اس پیش رفت کے بعد گوگل کی تینوں ویڈیو چیٹ ایپلیکیشنز  گوگل ڈیوایپلیکیشن، ہینگ آؤٹ یا گوگل میٹ پر میسر ہوگا۔ ڈیو ایپ ان تینوں ایپس کے مقابلے میں زیادہ موبائل فرینڈلی بھی ہے۔ آئندہ ہفتے سے ویب پر بھی دستیاب ہوگا۔

دوسری جانب فیس بک کی طرح ٹویٹر نے بھی کووڈ 19 سے متعلق تازہ ترین مستند خبروں کو ایک کلک پر یکجا کر دیا ہے، یہ نیا فیچر ٹوئٹر کے ایکسپلورر سیکشن میں ہے جہاں صارف کو اس کے ملک میں کورونا کی صورت حال سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ موبائل ایپس پر ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کے لیے یہ فیچر سرچ کے آپشن سمیت لائیو نوٹیفیکیشن باسکٹ میں بھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔