آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چوہدری برادران کے خلاف نیب انکوائری بند

ویب ڈیسک  جمعرات 17 ستمبر 2020
چوہدری برادران کیخلاف 2019 میں 3 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی تھی۔

چوہدری برادران کیخلاف 2019 میں 3 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی تھی۔

 لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے خلاف انکوائری بند کردی۔

نیب لاہور نے چوہدری برادران کیخلاف بنکوں سے نادہندگی کی 20 سال پرانی انکوائری بند کرتے ہوئے رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروا دی۔

نیب نے رپورٹ میں کہا کہ چوہدری برادران کیخلاف شواہد نہ ملنے پر بنک نادہندگی کی انکوائری بند کردی ہے۔ چوہدری برادران پر قرضہ حاصل کرنے کےلیے جو الزام ہے وہ ان پر لاگو نہیں ہوتا، لہذا ناکافی شواہد کی بنا پر انکوائری بند کی جاتی ہے۔

چوہدری برادران کیخلاف 12 اپریل 2000 میں انوسٹی گیشن شروع کی گئی تھی جو بعدازاں بند کردی گئی لیکن پھر اچانک 20 سال بعد 14 فروری 2019 کو دوبارہ 3 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدری برادران نیب چیئرمین کے اختیارات کے خلاف ہائی کورٹ پہنچ گئے

چوہدری شجاعت کیخلاف بطور وفاقی وزیر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ جبکہ چوہدری پرویز الہی پر بطور اسپیکر اسمبلی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور بطور سابق لوکل منسٹر غیر قانونی تعیناتیوں سمیت دیگر الزامات ہیں۔

نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ چوہدری برادران کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔