امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کا حکم معطل کرکے ٹک ٹاک سروس بحال کردی

ویب ڈیسک  پير 28 ستمبر 2020
امریکی صدر نے 8 اگست کو ٹک ٹاک پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا تھا، فوٹو : فائل

امریکی صدر نے 8 اگست کو ٹک ٹاک پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا تھا، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے حکم کو معطل کردیا ہے جس کے بعد ملک میں ٹک ٹاک کی سروس جاری رہے گی۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ فیصلہ واشنگٹن کے ضلع کولمبیا کی وفاقی عدالت نے ٹک ٹاک کے مالک بائٹ ڈانس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے ایپ پر پابندی کے حکم کیخلاف دائر درخواست کی سماعت پر سنایا۔

وفاقی عدالت کے جج کارل نکولس نے اپنے ابتدائی حکم میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹک ٹاک ویڈیو ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی کو معطل کردیا ہے اور ٹک ٹاک ایپ کو ملک میں فی الحال دستیاب رکھنے کی اجازت دے دیدی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا نے ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر پابندی عائد کردی

صدر ٹرمپ نے اہم امریکی شخصیات کی چین کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا اور اسی الزام پر گزشتہ ماہ اگست میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا ایگزیکیوٹیو آرڈر جاری کیا تھا۔

دوسری جانب ٹک ٹاک انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایپ پر پابندی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا محفوظ ہے اور چینی حکومت کا اس پر کوئی اختیار نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔