امریکا؛ نئی حکومت کی شعبہ اطلاعات کی ٹیم کے تمام عہدے خواتین کو تفویض

ویب ڈیسک  پير 30 نومبر 2020
جوبائیڈن کی کابینہ بھی خاتون ارکان کو شامل کیا گیا ہے، فوٹو : فائل

جوبائیڈن کی کابینہ بھی خاتون ارکان کو شامل کیا گیا ہے، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے جوبائیڈن نے کابینہ ارکان کے بعد اب اپنی کمیونی کیشن ٹیم کا اعلان کردیا ہے جس کے لیے تمام ذمہ داریوں کے لیے خواتین کو منتخب کیا گیا ہے۔ 

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق نومنتخب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس نے وائٹ ہاؤس کے شعبہ اطلاعات کے لیے کیٹ بیڈنگفیلڈ کا انتخاب کیا ہے۔ صدر اوباما کے دور میں بھی جوبائیڈن کے ساتھ کام کرنے والی کیٹ بیڈنگفیلڈ انتخابی مہم میں جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر رہی ہیں۔

ڈائریکٹر کمیونیکیشن کیٹ بیڈنگفیلڈ کے نائب کے لیے قرعہ فال مہاجرین کے لیے آواز بلند کرنے والی تنظیم ‘امریکا وائس’ کی ڈپٹی ڈائریکٹر ہلی ٹوبر کے نام نکلا ہے۔ اسی طرح اسپیکر نینسی پیلوسی کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر ایشلے ایٹنی کو نائب صدر کاملا ہیرس کی کمیونی ڈائریکٹر بھی نامزد کردیا گیا ہے۔

نائب صدر کاملا ہیرس کی سینئر مشیر اور مرکزی ترجمان کے لیے سیمون سینڈرز کو نامزد کیا گیا ہے جو اس سے قبل ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل سینیٹر برنی سینڈر کی انتخابی مہم میں کام کرچکی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے لیے جین ساکی کو نامزد کیا گیا ہے۔ جین ساکی اس سے قبل باراک اوباما کے دور میں کمیونی کیشن کے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں جب کہ سیاسی تجزیہ کار کیرن جین پیری بطور نائب جین ساکی کے ساتھ کام کریں گی۔

قبل ازیں جو بائیڈن نے کابینہ کے لیے اینٹنی بلنکن کو وزیرِ خارجہ، الحاندرو مایورکاس کو وزیرِ داخلہ، جیوک سولیون کو مشیر برائے قومی سلامتی اور ایورل ہینز کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر نامزد کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔