خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بارخاتون ڈی پی او تعینات

احتشام خان  بدھ 30 دسمبر 2020
سونیا شمروز اس سے قبل مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطور پرنسپل خدمات سر انجام دے چکی ہیں(فوٹو، اسٹاف)

سونیا شمروز اس سے قبل مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطور پرنسپل خدمات سر انجام دے چکی ہیں(فوٹو، اسٹاف)

 پشاور:  خیبر پختونخواہ  نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار خاتون افسر کی ڈی پی او کے عہدے پر تعیناتی کا اعزاز حاصل کرلیا۔ 

حال ہی میں برطانیہ سے  شویننگ فیلو شپ حاصل کر کے وطن واپس آنے والی گریڈ18 کی ایس پی سونیا شمروز کو ڈسٹرک پولیس آفیسر لوئر چترال تعینات کیا گی اہے۔ سونیا شمروز اس سے قبل مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطور پرنسپل خدمات سر انجام دے چکی ہیں۔ ان کا تعلق خیبر پختونخواہ کے ضلع ایبٹ آباد سے ہے۔

سونیا شمروز2013 میں سی ایس ایس کر کے بطور اے ایس پی تعینات ہوئیں۔ وہ ایڈیشنل ایس پی ایبٹ آباد بھی تعینات ہو چکی ہیں۔ سونیا شمروز کو پولیس ٹریننگ اسکول مانسہرہ میں بطور پہلی خاتون پرنسپل خدمات سر انجام دینے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ گزشتہ سال وہ برطانیہ فیلوشپ کے لئے گئی تھیں جہاں سے رواں سال ستمبر میں وہ وطن واپس آئیں۔ انہوں نے خواتین پر تشدد ،اور تنازعات کے حوالے برطانیہ میں عالمی معیار کے مطابق کورس مکمل کیا ہے۔

ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے سونیا شمروز کا کہنا تھا کہ صوبے میں پہلی خاتون ڈسٹرک پولیس آفیسر تعینات ہونے پر فخر ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی دفاع کے شعبے اور پولیس میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ بطور خاتون افیسر ضلعے کو سنبھالنا کسی چیلنج سے کم نہیں لیکن کے پی پولیس بہادروں کی پولیس فورس ہے۔ ضلع چترال کی عوام کی خدمت کا موقع ملا ہے ،جس پر پورے خاندان کو فخر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔