زائرین بس پر بم دھماکے کیخلاف شیعہ تنظیموں کے مظاہرے

نمائندہ ٹریبیون / نامہ نگاران  ہفتہ 4 جنوری 2014
حیدرآباد: مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کوئٹہ بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قدم گاہ مولاعلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ فوٹو : شاہد علی / ایکسپریس

حیدرآباد: مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کوئٹہ بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قدم گاہ مولاعلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ فوٹو : شاہد علی / ایکسپریس

زیریں زندھ: کوئٹہ میں زائرین کی بس کے قریب ہونے والے بم دھماکوں کیخلاف مختلف شیعہ تنظیموں نے الگ الگ مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے۔

مجلس وحدت مسلمین کے تحت  قدم گاہ مولا علی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جب کہ شیعہ علماء کونسل نے امام بارگاہ الحسینی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔جس میں شریک افرادنے بینزر اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر دہشت گردوںکیخلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر مولانا امداد علی نسیمی ، مولانا انور جعفری،مولانا آغا محمد قمبرانی  ،ساجد بھٹی ودیگر نے کوئٹہ میں زائرین کی بس کے قریب کیے جانیوالے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زائرین کو تحفظ دینے میں ناکام  ہو گئی ہے۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ سمیت علامہ دیدار جلبانی،علامہ ناصر عباس اورکراچی میں شیعہ سنی ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کوگرفتارکیا جائے۔جام صاحب میں بھی پریس کلب تک ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا گیا ۔ اس موقع پر مولوی محمد نواز چانڈیو ، محمد اسحاق وسطڑو، مولوی غلام نبی شاہ ودیگر نے کارکنان پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

مجلس وحدت المسلمین ماتلی کی جانب سے کوئٹہ سانحے کیخلاف ماتلی امام بارگاہ حسینہ ماتلی سے ریلی نکال کر مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرے اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مراد علی کھوسو ، سید ستار علی شاہ ، عزیز خاصخیلی ، محمد نقی کھوسو اور دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ سانحے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ قاضی احمد:شیعہ علماء کونسل اور حدت المسلمین کی جانب سے قاضی احمد شہر اور دولتور میں مکمل طورپر شٹر بند ہڑتال کی گئی۔اس کے علاوہ نواب شاہ اور سجاول میں بھی مجلس وحدت المسلمین کے تحت احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔