حکومت کا آئینی ترامیم کیلیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے کا فیصلہ

رضوان غلزئی  بدھ 17 مارچ 2021
ابتدائی طور پرآئینی ترمیمی پیکیج پر تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جارہی ہے،جس میں تجاویز طلب کی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

ابتدائی طور پرآئینی ترمیمی پیکیج پر تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جارہی ہے،جس میں تجاویز طلب کی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: حکومت نے درکار آئینی ترامیم کیلیے اپوزیشن کے ساتھ بیک ڈوررابطے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ، سمندرپار پاکستانیوں کوانتخابات لڑنے کی اجازت اورسینیٹ انتخاب میں ووٹ قابل شناخت بنانے کیلیے درکار آئینی ترامیم کیلیے اپوزیشن کے ساتھ بیک ڈوررابطے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت، اپوزیشن کے ساتھ ’’تقسیم کرو اور حکمرانی کرو‘‘کی حکمت عملی کے تحت بات چیت کرنا چاہتی ہے۔ابتدائی طور پرآئینی ترمیمی پیکیج پر تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جارہی ہے،جس میں تجاویز طلب کی جائیں گی تاہم اپوزیشن کی جانب سے بائیکاٹ کے پیش نظر غیر رسمی کمیٹی بھی آئینی پیکج پر کام کرے گی جس میں اپوزیشن کی مشاورت شامل ہوگی۔

وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات اور گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کیلئے  ترمیم پر اتفاق رائے کرانے کیلئے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو ٹاسک سونپا ہے،جنھوں نے اپوزیشن سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔