پاکستان نے بھارت کے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کے بیان کو مسترد کردیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 اگست 2021
نام نہاد ’سب سے بڑی جمہوریت‘ بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں، ترجمان دفتر خارجہ (فائل فوٹو)

نام نہاد ’سب سے بڑی جمہوریت‘ بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں، ترجمان دفتر خارجہ (فائل فوٹو)

 اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان متعدد مرتبہ یہ ناقابل تردید شواہد سامنے لاچکا ہے کہ بھارت پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ اس کی منصوبہ بندی، معاونت و مدد اور سرپرستی میں بھی ملوث ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات فراہم کرچکے، حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی ہم نے پیش کیے ہیں، پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو مارچ 2016 میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کو استعمال کرنا بند کرے، پاکستان خطے کے امن وسلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی بھارتی فتنہ انگیزیوں کو بے نقاب اور ان کی مخالفت کرتا رہے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نام نہاد ’سب سے بڑی جمہوریت‘ بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں، ’ہندتوا‘ سوچ اور نفرت و تشدد پھیلانے والوں کا 1947 کے واقعات کو منفقانہ اور یک طرفہ انداز میں بیان کرنا شرمناک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تاریخ مسخ کرنا اور نسل پرستی کو ہوا دینا آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کا خاص وطیرہ اور پہچان ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت ہمیشہ سیاسی مقاصد کے لیے نفرت و تقسیم کے نئے بیج بوتی رہتی ہے، توقع ہے کہ بھارت میں رہنے والی معتدل آبادی مزید تقسیم کرنے کے سیاسی ہتھکنڈے کو مسترد کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔