سول ایوی ایشن کو فضائی آپریشن کے علاوہ دیگر کمرشل سرگرمیوں سے روک دیا گیا

ویب ڈیسک  منگل 26 اکتوبر 2021
شادی ہالز چلانا سول ایوی ایشن کا کام نہیں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

شادی ہالز چلانا سول ایوی ایشن کا کام نہیں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

 کراچی: سپریم کورٹ نے سول ایوی ایشن کو فضائی آپریشن کے علاوہ دیگر کمرشل سرگرمیوں سے روک دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سول ایوی ایشن اراضی کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے سول ایوی ایشن کو فضائی آپریشن کے علاوہ دیگر کمرشل سرگرمیوں سے روک دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شادی ہالز چلانا سول ایوی ایشن کا کام نہیں، سول ایوی ایشن اپنی اراضی پر سول ایوی ایشن سے متعلق ہی کام کرے۔

دوران سماعت فاضل جج صاحبان نے ریمارکس دیئے کہ کیا پی آئی اے ہوتی تھی کیا کراچی ہوتا تھا، آپ لوگوں نے ائیر پورٹس کو کیا سے کیا بنا دیا، کیا دنیا میں سول ایوی ایشن شادی ہالز چلاتی ہے، کیا ہیتھرو ائیر پورٹ پر شادی ہالز ہیں، آپ پھر نائٹ کلب اور کیسینو بھی کھول لیں، اپنے مقاصد سے ہٹ کر تمام سرگرمیاں بند کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔