بھارت نے جاسوسی کیلئے اسرائیل سے سوفٹ وئیرخریدا،رپورٹ

ویب ڈیسک  ہفتہ 29 جنوری 2022
جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والا سوفٹ وئیرہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے میں شامل تھا:فوٹو:فائل

جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والا سوفٹ وئیرہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے میں شامل تھا:فوٹو:فائل

نئی دہلی: امریکی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری کے ساتھ جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والا سوفٹ وئیر اسپائی وئیرخریدنے کا بھی معاہدہ کیا۔

بھارتی حکومت اوراسرائیل کے ہتھیاروں کی خریدی کے معاہدے میں اسپائی وئیرکی خریداری بھی شامل تھی۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے 2017 میں اسرائیل سے اسپائی وئیرپیگاسس خریدنے کا بھی معاہدہ کیا۔ اسپائی وئیرکوسیاسی مخالفین اوردیگرشخصیات کی جاسوسی کے لئے استعمال کیا جانا تھا۔

بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے 2 بلین ڈالرزمالیت کے ہتھیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس میں جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والا اسپائی وئیربھی شامل تھا۔

بھارت اوراسرائیل کی حکومتوں نے اسپائی وئیرکی فروخت کے معاہدے کوعوامی سطح پرتسلیم نہیں کیا ہے۔

کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی نے اسپائی وئیرکی خریداری کے انکشاف پرمودی سرکار کوکڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غداری ہے۔ حکومت نے سیاسی مخالفین، ججز اورعام آدمی کی جاسوسی کے لئے آلات خریدے جوغداری کے مترادف ہے۔

کانگریس نے اسپائی وئیر کی خریداری سے متعلق شفاف تحقیقات اورذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔