بولان کی قومی شاہراہ پر 5 افراد کے قتل کے خلاف جاری دھرنا ختم

ویب ڈیسک  جمعرات 17 فروری 2022
پانچ افراد کے قتل پر مظاہرین نے قومی شاہراہ پر 40 گھنٹے دھرنا دیا (فوٹو انٹرنیٹ)

پانچ افراد کے قتل پر مظاہرین نے قومی شاہراہ پر 40 گھنٹے دھرنا دیا (فوٹو انٹرنیٹ)

بولان: بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے کچھی میں پانچ افراد کے قتل کے خلاف جاری دھرنے کو مظاہرین نے صوبائی حکومت کی یقین دہانی پر ختم کرتے ہوئے قومی شاہراہ کو کھول دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے علاقے کچھی میں واقع بالا ناڑی میں اعوان برادری کے پانچ افراد کو ایک روز قبل قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد مظاہرین نے لاشوں کے ساتھ قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔

دھرنے کے باعث کوئٹہ کا سندھ اور پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور شاہراہ بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں تھیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزرا کے وفد کو مظاہرین سے مذاکرات کے لیے بھیجا، جنہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے قومی شاہراہ کو کھولنے کا اعلان کیا۔

صوبائی مشیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوں گی، متاثرین کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا اور اُن کی داد رسی کی جائے گی۔

صوبائی حکومت کی یقین دہانی اور اعلان کے فوری بعد مظاہرین کی جانب سے قومی شاہراہ سے دھرنا ختم کرتے ہو ئے اسے ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔