پاکستان نے امریکا بھارت کا دہشتگردی کیخلاف کارروائی سے متعلق بیان مسترد کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 13 اپريل 2022
ترجمان دفتر خارجہ کا امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ پر ردعمل کا اظہار

ترجمان دفتر خارجہ کا امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ پر ردعمل کا اظہار

 اسلام آباد: پاکستان نے 11 اپریل کو امریکا بھارت وزارتی مذاکرات کے بعد جاری کردہ بیان میں غیر ضروری حوالہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیان میں پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں عالمی برادری کا ایک بڑا، فعال اور قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے امریکا بھارت مشترکہ بیان میں پاکستان کے حوالے سے غیر ضروری حوالہ کو مسترد کرنے سے متعلق امریکی فریق کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا امریکا سمیت عالمی برادری وسیع پیمانے پر اعتراف کرتی ہے جبکہ خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی مقبوضہ جموں و کشمیر میں محکوم کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم کو چھپانے کی ایک مایوس کن کوشش ہے۔

ترجمان کے مطابق ہندوستان کا دوسرے ممالک کی سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے، اس سنگین صورتحال کا ادراک نہ کرنا بین الاقوامی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور بھارت نے مشترکہ بیان میں پاکستان سے دہشتگردی کے خلاف ’فوری، پائیدار اور ٹھوس کارروائی‘ کا مطالبہ کیا تھا اور زور دیا تھا کہ پاکستان اپنے زیرِ انتظام کسی بھی علاقے کو دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔