- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
پاکستان نے امریکا بھارت کا دہشتگردی کیخلاف کارروائی سے متعلق بیان مسترد کردیا
اسلام آباد: پاکستان نے 11 اپریل کو امریکا بھارت وزارتی مذاکرات کے بعد جاری کردہ بیان میں غیر ضروری حوالہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیان میں پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں عالمی برادری کا ایک بڑا، فعال اور قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے امریکا بھارت مشترکہ بیان میں پاکستان کے حوالے سے غیر ضروری حوالہ کو مسترد کرنے سے متعلق امریکی فریق کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا امریکا سمیت عالمی برادری وسیع پیمانے پر اعتراف کرتی ہے جبکہ خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی مقبوضہ جموں و کشمیر میں محکوم کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم کو چھپانے کی ایک مایوس کن کوشش ہے۔
ترجمان کے مطابق ہندوستان کا دوسرے ممالک کی سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے، اس سنگین صورتحال کا ادراک نہ کرنا بین الاقوامی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور بھارت نے مشترکہ بیان میں پاکستان سے دہشتگردی کے خلاف ’فوری، پائیدار اور ٹھوس کارروائی‘ کا مطالبہ کیا تھا اور زور دیا تھا کہ پاکستان اپنے زیرِ انتظام کسی بھی علاقے کو دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔