- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
پاور لفٹر رابعہ شہزاد نے عالمی چیمپیئن شپ میں سلور میڈل جیت لیا
کراچی: قومی ویمن پاور لفٹر رابعہ شہزاد نے نئے قومی ریکارڈ کے ساتھ عالمی چیمپیئن شپ میں سلور میڈل جیت لیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق رابعہ شہزاد نے سلواکیہ کے شہر ترناوا میں منعقدہ ورلڈ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ 2022 کی 52 کلوگرام کیٹیگری میں کل 267.5KG (باڈی ویٹ 51.4kg) اٹھا کر دوسری پوزیشن کے ساتھ سلور میڈل حاصل کرلیا۔
دریں اثنا رابعہ شہزاد نے سماجی رابطے کے زریعہ کہا کہ میں اللہ کی شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے پلیٹ فارم دیا۔
رابعہ شہزاد نے پاکستان پاور لفٹنگ فیڈریشن کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے کہا گزشتہ 4 سالوں سے مجھے کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں شرکت کے لیے نہیں بھیجا جارہا، مجھ سے یہ کہلوانا چاہتے تھے کہ میرے دوروں کی مالی امداد فیڈریشن کرتی ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ میں سیلف فنانس کے تحت انٹرنیشنل مقابلوں میں جاتی ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے صرف انٹری بھیجنے کی ضرورت تھی، جس کے لیے مجھے کافی عرصہ تک اذیت دی جاتی رہی، میں نے فیڈریشن کی بہت منتیں کیں لیکن اس نے کوئی رحم نہ کیا، مجھے خوشی ہے کہ میں نے اپنی تربیت جاری رکھی کیونکہ مجھے پاکستان اور پاور لفٹنگ سے گہرا لگاؤ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔