- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
روسی درآمدہ تیل کی قیمت 182روپے لیٹر ہوگی
اسلام آباد / ماسکو: وزارت توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ روس سے تیل درامد کرنے کی صورت میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت 182روپے فی لیٹر ہوگی۔
وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے موجودہ صورتحال میں روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت 182روپے فی لیٹر تک ہو گی، روس سے برنٹ آئل مارکیٹ کی نسبت 26ڈالر فی بیرل تیل سستا ملے گا۔
موجودہ صورتحال میں روس سے 65اعشاریہ 50ڈالر فی بیرل میں تیل درامد ہو گا،تمام بین الاقوامی ٹیکسز شامل کرکے بھی پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 41سینٹ فی لٹر تک ہو گی۔
دریں اثنا یورپی یونین کی جانب سے روس سے سمندری راستے تیل کی درآمد پر پابندی اور 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔
یورپی یونین ممالک کی جانب سے ماہ جون میں قبول کردہ، روس سے سمندری راستے سے تیل کی درآمد پر پابندی پر مشتمل چھٹا پیکیج ٹرانزٹ مدت کے خاتمے کے بعد 6 دسمبرسے نافذ العمل ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔