امریکی خلائی ادارے ناسا نے کائنات کا حیرت انگیز نقشہ جاری کر دیا۔ ایجنسی کا ماننا ہے کہ یہ نقشہ سائنس دانوں کو کائنات کے طویل عرصے سے موجود معموں کو حل کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
ناسا کے SPHEREx اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے بنائے گئے پہلے مکمل آسمان کے نقشے میں اس ٹیلی اسکوپ سے آسمان کا ہونے والا تھری-ڈائمنشنل نظارہ دِکھایا گیا ہے۔ اس نقشے میں جلی ہوئی سرخ خلائی دھول، برقی نیلی ہائیڈروجن گیس اور سفید نیلے اور ہرے ستارے شامل ہیں۔
روشنی کی انفرا ریڈ ویولینتھ کو دیکھنے کی ٹیلی اسکوپ کی صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے پینوریمک نظارے میں یہ اور دیگر درجنوں رنگ عکس بند کیے گئے، جو انسانی آنکھ کو نظر نہیں آتے۔
ان رنگوں نے ماہرینِ فلکیات کو ٹیلی اسکوپ سے ان لاکھوں کروڑوں کہکشاؤں کے درمیان فاصلے کی پیمائش کرنے میں مدد دی، اور نقشے کے تھری-ڈائمنشنل نظارے میں یہ دِکھایا گیا عکس بند کی گئی کہکشائیں کائنات میں کس طرح بکھری ہوئی ہیں۔
دور موجود کہکشائیں لال رنگ میں جبکہ قریب کی کہکشائیں نیلے رنگ میں ظاہر ہیں، اس مظہر کو ’ریڈ شفٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔