چمن میں فائرنگ کے واقعے پر پاکستان کا افغانستان سے شدید احتجاج

ویب ڈیسک  جمعـء 16 دسمبر 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 اسلام آباد: چمن میں افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری پر اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چمن میں افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کے حالیہ واقعات پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی، واقعے کے نتیجے میں جانی نقصان اور املاک کو نقصان پہنچا۔

اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، پاک افغان سرحد پر امن اس مقصد کے لیے بنیادی ہے۔

مزید پڑھیں؛ چمن بارڈر پر پاک افغان فورسز میں جھڑپیں، 10 پاکستانی شہری زخمی

واضح رہے کہ 11 دسمبر کی شب افغان بارڈر فورسز کی جانب سے بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ سے چمن میں 5 شہری شہید اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اسکے بعد، 15 دسمبر کی شب پاک افغان سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ اور گولہ باری سے 10 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔ پاک افغان بارڈر کلی شیخ لعل محمد باڑ پر تنازع کے بعد فائرنگ شروع ہوئی تھی۔

انتظامیہ نے پاکستان کی جانب سے چمن شہر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں اور عوام کو بارڈر علاقوں سے دور رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔