- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
کراچی پولیس آفس حملہ کیس؛ دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی کا 9 واں مالک بھی سامنے آگیا
کراچی پولیس آفس حملہ کیس میں دہشت گردوں کی زیر استعمال گاڑی کا 9 واں مالک بھی سامنے آگیا جبکہ تفتیشی حکام نے شورم کے مالک کا بیان قلمبند کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملے میں دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کی جانی والی انڈس کرولا کار کو آخری بار فروخت کرنے والا ملیر میں قائم شوروم کا مالک اشفاق تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اشفاق نے اپنے بیان میں بتایا کہ مذکورہ کار آخری بار 2016 میں شفیق نامی شخص کو فروخت کی تھی جو کہ کوئٹہ کا رہائشی ہے تاہم میرے پاس گاڑی کی خرید و فروخت کے معاہدے اور دستاویزات موجود نہیں ہے شاید کہیں کھو گئے ہیں جسے میں نے کافی تلاش کیا لیکن وہ نہیں مل سکے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم کار کے آخری مالک شفیق سے رابطے اور اس کی تلاش کے لیے کار شوروم کے مالک اشفاق سے مدد لی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل مذکورہ کار 8 افراد کو فروخت کی گئی تھی اور شفیق کار کے 9 واں مالک کے طور پر سامنے آیا ہے اور اس کے بعد کار کو مزید کتنے افراد نے خریدا اس کا تعین تو شفیق کے سامنے آنے کے بعد ہی ہو سکے گا کہ پولیس کو مزید کتنے کار کے خریداروں کا سراغ لگانا پڑیگا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ کار کے آخری مالک تک پہنچنے کے بعد ہی اس بات کا تعین ہوگا کہ دہشت گردوں کے پاس کار کہاں سے اور کیسے آئی اس کا خریدار کون تھا اور اس تمام عمل میں کتنا وقت لگے گا اس حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔