- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
گلِ خطمی میں موٹاپا کم کرنے والے اجزا دریافت
میلبرن: آپ نے باغوں اور پارک میں شوخ سرخ رنگ کا بڑا پھول ضرور دیکھا ہوگا جس کے زردانوں کا ڈنٹھل باہر تک نکلا ہوتا ہے۔ یہ گل ختمی ہے جس میں اب موٹاپا کم کرنےوالے قیمتی اجزا دریافت ہوئے ہیں۔
اس پھول کو انگریزی میں ہیبسکس بھی کہا جاتا ہے جس پر آسٹریلیا کی مشہور آرایم آئی ٹی یونیورسٹی کےماہرین نے تحقیق کی ہے۔ انہوں نے اسی پھول کے ایک خاندان سے ایک دوسرے پھول سےخاص فینول نکالے ہیں جو ایک جانب اینٹی آکسیڈنٹس ہیں تو دوسری جانب ان سے ایک مرکب ’ہائیڈروسِٹرک ایسڈ‘ بھی کشید کیا ہے۔
اس کے بعد باری باری، انسانی خلیاتِ ساق (اسٹیم سیل) لے کر ان پر پھول سے نکالا گیا فینولِک ایسڈ اور ہائیڈروآکسی سِٹرک ایسڈ کی ٹریٹمنٹ کی گئی۔ پھر اسٹیم سیل سے فربہی کے خلیات یا ایڈیپوسائٹس کی تشکیل کی کوشش کی گئی لیکن حیرت انگیز طور پر ان میں موٹاپے کی وجہ بننے والے خلیات کی تعداد 95 فیصد تک کم تھی۔
معلوم ہوا کہ فینولِک اجزا نے ہاضمے کے ایک اینزائم لائپیز کو روکنے کا کام بھی کیا۔ بصورتِ دیگرلائپیز چکنائی کو چھوٹے اجزا میں تقسیم کردیتے ہیں اور بدن ان سے توانائی لیتا ہے۔ تاہم زائد چکنائی خلیات، ٹشوز اور پھر پورے جسم میں جمع ہوکر ہمیں موٹا بناتی ہے۔
آرایم آئی ٹی کی ڈاکٹر بینو ادیکاری، اور ڈاکٹر منیشا سنگھ نے یہ تحقیق کی ہے۔ وہ پرامید ہیں کہ خطمی پھول سے حاصل شدہ دونوں اہم اجزا کو سپلیمنٹ میں شامل کرکے اس سے موٹاپے کے خلاف تیربہدف دوا بنائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہی پھول اور اس کے بہت سے حصے جلد کی بہتری اور خون کی افزائش کے لیے بھی استعمال ہوتے رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔