بھارتی خواتین ریسلرز کا تمغے دریائے گنگا میں پھینکنے اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان
میڈلز گنگا میں پھینکنے کے بعد ہمارے جینے کی کوئی وجہ نہیں ہوگی اسی لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے، ریسلرز
مبینہ جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کرنے والی بھارتی خواتین ریسلرز نے اپنے تمغے گنگا میں پھینکنے اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔
بھارت کی اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا نے منگل کو جاری بیان میں خود کو ملنے والے اولمپک میڈلز کو دریائے گنگا میں پھینکنے اور دارالحکومت نئی دہلی میں واقع جنگی یادگار انڈیا گیٹ پر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا اعلان کیا۔
انکا کہنا تھا کہ ہم گنگا کو جتنا مقدس سمجھتے ہیں اُتنے ہی مقدس یہ میڈلز بھی ہیں جو ہم نے سخت محنت سے حاصل کیے، یہ تمغے پورے ملک کے لیے مقدس ہیں اور انکی صحیح جگہ گنگا میں ہونی چاہیے، یہ تمغے ہماری زندگی اور ہماری روح ہیں لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ انکی کوئی ضرورت نہیں۔
خواتین ریسلرز نے بیان میں مزید کہا کہ میڈلز کو گنگا میں پھینکنے کے بعد ہمارے زندہ رہنے کی بھی کوئی وجہ نہیں ہوگی اسی لیے ہم انڈیا گیٹ پر پہنچ کر مرنے کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ بھارتی خواتین ریسلرز گزشتہ ایک ماہ سے حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے خواتین ریسلرز کو جنسی ہراساں کیے جانے کیخلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں عہدے سے برطرف کرکے گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں خواتین ریسلرز نے بھارتی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر بھی احتجاج کی کوشش کی تھی جس پر پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔