گزشتہ سال سیلاب کے بعد 30 لاکھ افراد کو ملیریا ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  جمعرات 8 جون 2023
فائل فوٹو

فائل فوٹو

 اسلام آباد: گزشتہ سال سیلاب کے بعد 30 لاکھ افراد کو ملیریا ہونے کا انکشاف ہوا جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے ملیریا کنٹرول پروگرام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر سید حسین طارق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت صحت سے متعلق 2005-06 اور 2017-18 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے کئی ماہ سے محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

کنوینیر کمیٹی نے کہا کہ سب اپنے اپنے کام چھوڑ کر ادھر آتے ہیں اور میں حیدر آباد سے آتا ہوں، 26 مئی کو کمیٹی کا نوٹس ہوا تھا، آپ کے پاس ڈی اے سی کا وقت تھا، کیا آپ کو معلوم ہے پی اے سی پر کتنے اخراجات ہوتے ہیں؟

اجلاس کے دوران سیلاب کے بعد ملک میں 30 لاکھ افراد کو ملیریا ہونے کا انکشاف کیا گیا۔ کمیٹی نے ملیریا کنٹرول پروگرام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

کنوینر کمیٹی سید حسین طارق نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کے پاس گھر نہیں ہیں، وہاں ملیریا کنٹرول پروگرام والے کیا کر رہے ہیں؟ میں نے ان علاقوں میں ملیریا کنٹرول پروگرام حکام کو نہیں دیکھا، حیدرآباد میں شہری اور دیہی علاقے ڈوبے ہوئے تھے۔

ملیریا کنٹرول پروگرام حکام نے جواب دیا کہ ملیریا دیہی علاقوں کا مرض ہے۔ سید حسین طارق نے استفسار کیا کہ کیا شہری علاقوں میں ملیریا نہیں ہوتا؟ ملیریا کنٹرول پروگرام نے دیہی علاقوں میں کتنا خرچہ کیا؟

کمیٹی نے ملیریا کنٹرول پروگرام حکام سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کیے گئے اقدامات بارے تفصیلات طلب کرلیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔