نو مئی واقعات میں گرفتار ملزمان کے فوجی ٹرائلز کو غیرآئینی قرار دیا جائے، سپریم کورٹ میں درخواست دائر

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 جون 2023
—(فوٹو : فائل)

—(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: سپریم کورٹ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل چلانے کے عمل کو غیر آئینی قرار دیے جانے سے متعلق آئینی درخواست دائر کردی۔ 

سپریم کورٹ میں عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف درخواست سول سوسائٹی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیا ر کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے ٹرائل فوجی عدالتوں میں چلانا آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ فوجی عدالتوں میں سویلین کے مقدمات چلانے کے عمل کو غیر آئینی قرار دے، ملٹری کورٹس میں سویلینز کے مقدمات چلانے کے لیے گائیڈ لائنز بننے تک ٹرائل روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ جب تک ملٹری کورٹس میں شفاف ٹرائل اور کسی آزاد عدالت میں اپیل کا حق دینے کے لیے قانون سازی نہیں ہو جاتی ملٹری کورٹس میں کاروائی روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواستگزار نے کہا کہ شفاف ٹرائل کے اصول کے تحت ملٹری کورٹس میں میں چلائے والے مقدمات فوجداری عدالتوں میں بھیجنے کے حکم دیا جائے، وفاقی حکومت کو سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز سے ہمیشہ کے لیے روکنے کا حکم جاری کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔