’سیکنڈ‘ کا دوبارہ تعین کرنے والی گھڑی ایجاد
چینی سائنس دانوں کی جانب سے بنائی گئی یہ آپٹیکل گھڑی ہر سات ارب برسوں میں ایک سیکنڈ گنوا دیتی ہے یا بڑھا دیتی ہے
چینی سائنس دانوں نے ایک گھڑی ایجاد کی ہے جو ہمارے وقت کے تصور کو مکمل طور پر بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
چینی سائنس دانوں کی جانب سے بنائی گئی یہ آپٹیکل گھڑی ہر سات ارب برسوں میں ایک سیکنڈ گنوا دیتی ہے یا بڑھا دیتی ہے۔ یہ گھڑی انسانوں کو وقت کی بنیادی اکائی یعنی سیکنڈ کا دوبارہ تعین کرنے کے قریب تر لے کر جاسکتی ہے۔
اس زبردست کامیابی نے چین کو دنیا کا دوسرا ایسا ملک بنا دیا ہے جس نے درست وقت کا تعین کیا ہے۔
طبعیات دان پان جیانوی کی رہنمائی میں تحقیق کرنے والی ٹیم نے پیئر ریویو جرنل میٹرولوجیا میں لکھا کہ اس آلے نے عالمی سطح پر آپٹیکل کلاک نیٹورک قائم کرنے کی راہ ہموار کردی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ آلہ فزکس کے بنیادی نظریوں کو پرکھنے، گریویٹیشنل لہروں کی نشان دہی کرنے اور ڈارک میٹر کو ڈھونڈنے کے لیے نئے مواقع کی راہ کھولے گا۔
واضح رہے سب سے زیادہ درست وقت کی پیمائش کرنے والی اسٹروٹیم پر مبنی آپٹیکل گھڑی امریکی شہر بولڈر میں قائم یونیورسٹی آف کولوراڈو کے پاس ہے جس کو ایک چینی امریکی طبعیات دان کی سربراہی میں بنایا گیا تھا۔
یہ گھڑی چینی سائنس دانوں کی جانب سے بنائی جانے والی گھڑی کے مقابلے زیادہ درست ہے اور زیادہ مستحکم انداز میں کام کرتی ہے۔