اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف فلک ناز کا کہنا ہے کہ آپ نے مریم نواز کی جو بات کی ہے کہ خطوط کے ذریعے وہ این آر او مانگ رہے ہیں، لیکن انھوں نے جو لیٹر لکھا ہے یہ اوپن لیٹر ہے، اوپن لیٹر کا کوئی جواب نہیں ہوتا، یہ ایک میسج ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت ایک سب سے بڑی جماعت کے ملک کے مقبول لیڈر ہیں، اس ملک کے وزیراعظم بھی رہے ہیں، اس کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ چیف آف آرمی اسٹاف کو بھی خط لکھ سکتے ہیں، وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خط لکھ سکتے ہیں، پاکستانی عوام کو بھی کھلا خط لکھ سکتے ہیں۔کیونکہ وہ اس وقت جیل میں ہیں، ان کے لیٹر کی بڑی اہمیت ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) علی گوہر بلوچ نے کہا کہ ان کا پرانا وطیرہ ہے کہ یہ ڈھنڈورا پیٹتے رہتے ہیں کہ ملاقاتیں نہیں ہو رہیں، یہ کوئی آج کا نہیں ، یہ تو ہر دوسرے دن ان کی طرف سے یہی بیانات آنے شروع ہو جاتے ہیں، اس کے بالکل برعکس آپ نے دیکھا ہے کہ وکلا سے بھی ان کی ملاقاتیں ہوتی ہیں، آج ان کی بہنوں کے ساتھ ان کی ملاقات کروائی گئی ہے، ان کا اصل مقصد یہ ہوتا ہے کہ یہ خبروں میں رہیں، خطوط لکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ان کی شہ سرخیاں بھی بنتی رہیں۔
تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ کہا گیا کہ خان صاحب سے فلاں چیز چھین لی، اگر علیمہ خان خود کہہ رہی ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں، وہ تندرست ہیں، ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہے تو میں ان کی بات کو کیسے رد کر سکتا ہوں، میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ علیمہ خان ٹھیک نہیں کہہ رہیں، جب وہ خود گواہی دے رہی ہیں کہ خان صاحب بہتر حال میں ہیں وہ ٹھیک ہیں، اور شکر ہے کہ کوئی گڑبڑ نہیں ہے۔