CALI, COLOMBIA:
کولمبیا کے شہر کیلی میں ہونے والے ایک خوفناک بم دھماکے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا، جس میں کم از کم 5 افراد جاں بحق اور 36 سے زائد زخمی ہو گئے۔
مقامی حکام نے واقعے کو نارکو دہشت گردوں کی کارستانی قرار دیا ہے، جس سے ملک کی کمزور امن کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ ایک فوجی ایوی ایشن اسکول کے قریب ہوا، جس کا نشانہ بظاہر عسکری تنصیبات تھیں۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ کئی کلومیٹر دور تک اس کی گونج سنی گئی، جب کہ نزدیکی عمارتوں اور ایک اسکول کو فوری طور پر خالی کرا لیا گیا۔
عینی شاہد 65 سالہ ہیکٹر فابیو بولانوس نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایئر بیس کے قریب زور دار دھماکہ ہوا ہر طرف چیخ و پکار تھی اور کئی گھروں کو نقصان پہنچا۔
شہر کے میئر الیخاندرو ایڈر نے ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 36 ہے۔
انہوں نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی اور حملہ آوروں کی نشاندہی میں مدد دینے والے کے لیے 10 ہزار امریکی ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
تاحال کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم میئر ایڈر نے اسے نارکوٹیرورسٹ یعنی منشیات فروشوں کی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ جون میں بھی اسی شہر کے نواح میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے باغیوں کے ایک گروہ سینٹرل جنرل اسٹاف (EMC) نے 24 مربوط بم اور فائرنگ حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جن میں 7 افراد مارے گئے تھے۔
یہ گروہ 2016 کے امن معاہدے کو مسترد کر چکا ہے اور 2026 کے انتخابات سے قبل اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے۔
کیلی جو کہ کولمبیا کا تیسرا بڑا شہر ہے اپنے پرجوش نائٹ لائف اور ماضی میں منشیات اسمگلنگ سے جڑے جرائم کی وجہ سے جانا جاتا ہے اب ایک بار پھر پرتشدد کارروائیوں کی لپیٹ میں ہے۔