لاہور:
اسکولوں میں لڑکیوں کی تعداد میں اضافے کیلیے ہیڈ ٹیچرز کو با اختیار بنانا اور پالیسی سازی میں شامل کرنا ہوگا۔ تعلیمی نظام میں خواتین اساتذہ کا کلیدی کردار ہے لہٰذا ان کی تربیت اور بہتری کیلیے نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے، ہم پیکٹا کے اشتراک سے ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کروا رہے ہیں جس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ، سوشل میڈیا ٹولز کا استعمال اور سوشل میڈیا مہم چلانا سکھایا جا رہا ہے۔
اساتذہ زمینی حقائق اور طلبہ کی ضروریات کو سمجھتے ہیں،ان خیالات کا اظہار’’لڑکیوں کی تعلیم اور اسکولوں میں خواتین اساتذہ کا کردار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔
فورم کی معاونت احسن کامرے نے کی۔ہیڈ مسٹرس گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری اسکول گجومتہ لاہور نادیہ رانا نے کہا کہ میں ہوریزن کی شکرگزار ہوں جن کی ٹریننگ میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا، سرکاری سطح پر ہر سال اساتذہ کے ریفرشر کورسز ہونے چاہئیں۔
سی ای اور یوتھ ٹیوب اقبال حیدر بٹ نے کہا کہ تعلیمی نظام میں اساتذہ خصوصاً خواتین ٹیچرز کا کردار بہت اہم ہے، شعبہ تعلیم میں خواتین اساتذہ اور طالبات کی تعداد زیادہ ہے، بورڈ امتحانات میں بھی لڑکیاں ٹاپ کر رہی ہیں لیکن ان کے مسائل بھی ہیں، ہماری توجہ خواتین اساتذہ کی بہتری اور لڑکیوں کی تعلیم پر ہے۔
نمائندہ سول سوسائٹی حسین سجاد ہاشمی نے کہا کہ ہم نے جدید تربیت کیلیے خواتین ٹیچرز کی انتخاب کیا ہے،ا س سے یقینا کمیونٹی اونر شپ میں اضافہ ہوگا، جدید دور میں اساتذہ کو سوشل میڈیا مہم چلانا سکھانا ہوگی، نمائندہ سول سوسائٹی مزمل مجید نے کہا کہ ہم یوتھ ٹیوب کے پراجیکٹ ہوریزن کے تحت فی میل ایجوکیشن کو مضبوط کر رہے ہیں، ہم پیکٹا کے اشتراک سے ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کروا رہے ہیں، ان کی دو دن کی لیڈر شپ ٹریننگ کروائی گئی ہے جس میں انھیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سوشل میڈیا کا استعمال سکھایا گیا ہے۔