بھارت میں اپوزیشن کی جانب سے شروع کی گئی ’’ووٹر ادھیکار یاترا‘‘ نے مودی سرکار کی مبینہ ووٹ چوری کو بے نقاب کردیا ہے۔ ایک دہائی سے زائد اقتدار پر قابض مودی حکومت کے بھارتی جمہوریت کے دعووں کی قلعی کھل گئی ہے۔
بھارتی میڈیا اے این آئی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی یہ مہم اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ بہار میں ہونے والے جلسوں میں اپوزیشن رہنماؤں راہول گاندھی، تیجسوی یادیو اور مکیش سہنی نے بھرپور شرکت کی۔
قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ’’ووٹ چور‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ وزیر اعظم کو ووٹ چور کہہ رہے ہیں تو مودی خاموش کیوں ہیں؟ یہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ جانتے ہیں ہم نے انہیں بے نقاب کر دیا ہے۔
راہول گاندھی نے انتخابی فہرستوں میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بہار کے ایک گاؤں کے 947 ووٹرز کو انتخابی فہرست میں ایک ہی گھر کا رہائشی دکھایا گیا ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کے مطابق ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا مقصد عوام میں ووٹر فہرستوں میں ہونے والی ان بے ضابطگیوں کے خلاف شعور اجاگر کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کی خصوصی نظرثانی کے تحت لاکھوں ووٹرز کو فہرستوں سے خارج کیا جا رہا ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ تبدیلیاں ان کی نگرانی میں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بہار الیکشن سے قبل ہی مودی عوام کا جمہوری حق چھین کر خود کو ووٹ چور ثابت کر چکے ہیں۔
اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ ووٹر لسٹ میں تبدیلیوں سے یہ حقیقت آشکار ہو گئی ہے کہ بھارت میں نام نہاد جمہوریت کی آڑ میں مودی نے دراصل آمریت مسلط کر رکھی ہے۔