ہالی ووڈ کے 1300 فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کیساتھ کام کرنے سے انکار

اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ کرنے والوں میں آسکر یافتہ رض احمد، مارک رفالو، سوزان سرینڈن اور اولیویا کولمین بھی شامل ہیں


ویب ڈیسک September 08, 2025
مارک رفالو، سوزان سرینڈن، رض احمد اور اولیویا کولمین سمیت 1300 فلمی شخصیات نے اسرائیلی فلمی اداروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

دنیا بھر کے 1,300 سے زائد فلم سازوں، اداکاروں اور انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے اسرائیلی فلمی اداروں کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان شوبز شخصیات نے اس بائیکاٹ کا اعلان غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف بطور احتجاج کیا۔

اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ کرنے والوں میں آسکر، بی اے ایف ٹی اے، ایمی اور کانز ایوارڈ یافتہ فنکار بھی شامل ہیں۔

عالمی شہرت یافتہ ستاروں اولیویا کولمین، خاویر بارڈیم، سوزان سرینڈن، مارک رفالو، رض احمد، ٹلڈا سوئِنٹن، جولیا ساولہا، کین لوچ اور جولیئٹ اسٹیونسن نے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

انھوں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم اس خوفناک وقت میں خاموش نہیں رہ سکتے جب ہماری ہی حکومتیں غزہ میں خونریزی کو تقویت دے رہی ہیں۔

مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم میں کسی بھی قسم کی شراکت سے خود کو الگ کر لیں۔

اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والے فنکاروں نے مزید کہا کہ وہ جنوبی افریقا کی نسل پرست حکومت کے خلاف چلنے والی مہم سے متاثر ہو کر اسرائیلی فلمی اداروں کے ساتھ کسی بھی سطح پر کام نہیں کریں گے۔

انھوں میں واضح کیا گیا ہے کہ اس بائیکاٹ میں فلمی فیسٹیولز، سنیما گھروں، براڈکاسٹرز اور پروڈکشن کمپنیوں سب کو شامل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ بائیکاٹ فلسطینی فلم سازوں کی اپیل کے بعد کیا گیا ہے جنھوں نے عالمی فلمی دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خاموشی اور لاتعلقی توڑیں اور اپنی اخلاقی ذمہ داری ادا کریں۔

ہالی ووڈز اسٹارز کے اس جرأت مندانہ بیان کو نہ صرف فلسطینی عوام بلکہ دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ 

 

 

مقبول خبریں