کراچی:
کراچی میں جاری موسلا دھار بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے، متعدد علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور درجنوں افراد، خواتین اور بچے پانی میں پھنس گئے ہیں۔
سہراب گوٹھ کے علاقے حسن نعمان کالونی میں سیلابی ریلہ داخل ہونے کے بعد مکانات اور گلیاں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئیں، جس کے باعث مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کئی خواتین، بچے اور بزرگ پانی میں گھر کر رہ گئے ہیں۔
صورتحال کے پیش نظر ایدھی بحری خدمات کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور کشتیوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ سیلابی پانی کا بہاؤ غیر معمولی تیز ہے اور کئی مقامات پر پانی کی گہرائی 4 سے 5 فٹ تک ہو چکی ہے، جس کے باعث پیدل چلنا بھی ناممکن ہو گیا ہے۔
دوسری جانب گلشن اقبال میں بھی خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی، گشن چورنگی کے قریب لیاری ندی میں بہتے ہوئے میاں بیوی کو ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے زندہ نکال لیا۔
ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق، یہ دونوں افراد جھگیوں کے رہائشی تھے اور اچانک آنے والے پانی کے ریلے میں بہہ گئے تھے، تاہم ریسکیو اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے انہیں بحفاظت باہر نکال لیا۔
نشتر بستی کے قریب ایک مسجد میں بارش کا پانی داخل ہونے کی اطلاع موصول ہوتے ہی ایس ایچ او پی آئی بی نے فوری طور پر پولیس ٹیم اور ریسکیو اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔
کارروائی کے دوران پولیس اور ریسکیو ٹیم نے مسجد میں موجود افراد کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کیا اور مسجد کے اطراف موجود پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات کیے۔ ٹیم نے مقامی آبادی کو ہر ممکن مدد فراہم کرتے ہوئے ہنگامی صورتحال سے بچاؤ کے لیے الرٹ جاری کیا۔
ایس ایچ او پی آئی بی نے علاقے کے نشیبی مقامات میں رہائش پذیر شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ عارضی طور پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
سندھ رینجرز بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پاکستان رینجرز سندھ کے اہلکار فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں اور ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کے ہمراہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
رینجرز حکام کے مطابق، افسران اور اہلکار مکمل الرٹ ہیں اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، پانی میں پھنسے شہریوں کو نکالنے اور فوری طبی امداد کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔
رینجرز کے جوانوں نے کئی علاقوں میں کشتیوں، ہیوی مشینری اور ریسکیو آلات کے ذریعے شہریوں کو مدد فراہم کی، جبکہ خواتین، بچوں اور بزرگوں کو ترجیحی بنیادوں پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ "مشکل کی اس گھڑی میں رینجرز عوام کے ساتھ کھڑی ہے" اور جب تک صورتحال مکمل طور پر قابو میں نہیں آتی، امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔