انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل تنزلی

مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 23 پیسے کی کمی سے 281روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی


احتشام مفتی September 11, 2025
فوٹو: فائل

کراچی:

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے اور جمعرات کو بھی ڈالر کی قیمت مزید کم ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 34 ملین ڈالر کے اضافے، مشرق وسطی کی کشیدہ صورت حال سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور وزیر خزانہ کا سیلاب سے معیشت پر بڑے نوعیت کے اثرات مرتب نہ ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو 25ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) مشن کے ساتھ ایک ارب ڈالر کی قسط اور 1.3 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے 25ستمبر کو مذاکرات کے آغاز اور ریکوڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کی خبروں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 23 پیسے کی کمی سے 281روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر کی خریداری کی سرگرمیوں اور معیشت میں طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 05 پیسے کی کمی سے 281 روپے 56پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کی کمی سے 282روپے 70پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافے سے اس بات کی نشان دہی ہورہی ہے کہ ملک میں ڈالر کی سپلائی مناسب ہے جو مقامی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

دوسری جانب وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ سیلاب سے اگرچہ زرعی شعبے کو نقصان پہنچا ہے لیکن معیشت پر اس سیلاب کے نہ بڑی نوعیت کے منفی اثرات مرتب ہوں گے اور نہ ہی افراط زر کی شرح میں نمایاں اضافے کے امکانات ہیں۔

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں مذکورہ عوامل بھی اثرانداز ہیں جس سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ یومیہ بنیاد پر بتدریج تگڑا ہو رہا ہے۔

مقبول خبریں