وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا استعفیٰ باقاعدہ طور پر گورنر ہاؤس کو موصول ہوگیا۔
گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا کے ترجمان کے مطابق آج دوپہر 2 بج کر 30 منٹ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اپنے عہدے سے دستنویس استعفیٰ باقاعدہ طور پر گورنر ہاؤس کو موصول ہوا اور اس کی وصولی کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ آئینِ پاکستان اور متعلقہ قوانین کے مطابق استعفے کی جانچ پڑتال اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد، وزیراعلیٰ کا استعفیٰ آئینی طریقہ کار کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس تمام آئینی و قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کو شفاف اور منظم انداز میں آگے بڑھائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے استعفے کے بعد گورنر ہاؤس میں اس وقت ابتدائی قانونی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں، تاہم گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے معاملے پر حتمی آئینی رائے پیر کے روز حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتہ وار تعطیل (اتوار) کے باعث گورنر ہاؤس کا قانونی عملہ کل دستیاب نہیں ہوگا، لہٰذا بروز پیر معمولات زندگی کے آغاز کے ساتھ ہی گورنر اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کریں گے۔ اس مشاورت میں وزیراعلیٰ کے استعفے سے متعلق آئینی تقاضوں، ممکنہ پیچیدگیوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی آئینی اور قانونی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی فیصلے سے قبل مکمل قانونی رائے اور متعلقہ دستاویزات کا جائزہ خود لیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اس سے قبل تحریری ٹائپ شدہ استعفی 8 اکتوبر کو ارسال کیاتھا، ذرائع نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا پہلا ارسال کردہ استعفیٰ پراسرارطور پر غائب ہوچکاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 130(8) کے تحت استعفے کی جانچ گورنر کا آئینی اختیار ہے، وزیراعلیٰ کے استعفے کی قبولیت خودکار عمل نہیں، گورنر کو آئینی و قانونی تقاضوں کے مطابق استعفے کا جائزہ لینے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق قانونی یا آئینی خامی کی صورت میں گورنر اعتراضات کے ساتھ استعفیٰ واپس بھیج سکتے ہیں، اتوار کو گورنر ہاؤس کا قانونی عملہ تعطیل کے باعث دستیاب نہیں ہوگا، اسی وجہ سے گورنر پیر کے روز اپنی قانونی ٹیم سے تفصیلی مشاورت کریں گے اور آئین و قانون کے مطابق کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس شفافیت اور آئینی عملداری پر مکمل یقین رکھتا ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کے میڈیا ایڈوائزر علی ایوب کے مطابق وزیراعلیٰ کے استعفی کے حوالے سے تمام امور قانون کے مطابق انجام دیے جارہے ہیں۔