آج ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان منعقد ہوگا جس کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار 125 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 35 امتحانی مراکز قائم جبکہ ایک بین الاقوامی مرکز ریاض میں ہوگا۔
اہم ڈی کیڈ ٹیسٹ کے لئیے اسلام آباد میں دو سینٹر بنائے گِئے ہیں۔ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ اسلام آباد کے لئے دو سینٹر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پمز بلڈنگ میں اور بحریہ یونیورسٹی میں بنایاگیا ہے۔
ایم ڈی کیٹ امتحان یونیورسٹیوں کے ذریعے لیا جائے گا، پی ایم اینڈ ڈی سی براہِ راست منتظم نہیں۔ نیشنل آئٹم بینک تک رسائی تمام امتحان لینے والی یونیورسٹیوں کو دی گئی ہے۔
یونیورسٹیاں کوپیپر سیٹنگ، ڈیولپمنٹ اور پرنٹنگ کے دوران پی ایم اینڈ ڈی سی کے معیارات کی پابندی کرنا لازمی قرار دیا ہے جبکہ یونیورسٹیاں سوالیہ پرچوں کا پری ہاک تجزیہ کر کے نصاب سے باہر سوالات کو ختم کریں گی۔
یونیورسٹیاں سوالیہ پرچوں کی رازداری سختی سے برقرار رکھی جائے گی۔ یونیورسٹیاں پرچے صرف سرکاری گواہوں کی موجودگی میں کھولیں گی۔
یونیورسٹیاں ایم ڈی کیٹ کے لیےایڈمٹ کارڈز امتحان سے سات دن قبل امیدواروں کو جاری کیے گئے۔ یونیورسٹیاں امتحان کے سات دن کے اندر نتائج کا باضابطہ اعلان کریں گی۔
اسلام آباد کے دو امتحانی مراکز میں 2 ہزار 645 امیدوار شریک جبکہ گلگت بلتستان کے امتحانی مرکز میں 761 امیدواروں کی شرکت جاری ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے چار مراکز میں 2 ہزار 629 طلبہ نے امتحانی مراکز میں آمد جاری جبکہ ریاض، سعودی عرب میں بین الاقوامی مرکز پر 194 پاکستانی امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔ نقاب پوشی اور جعلسازی سے بچاؤ کے لیے نادرا بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔
پروفیسر تنویر خالق کا کہنا تھا کہ مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ وائس چانسلر نے ایم ڈی کیٹ کے انعقاد میں تعاون پر پاکستانی سفارتخانہ ریاض کا شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح کے پی کے 7 اضلاع میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ ٹیسٹ پشاور، مردان، سوات، دیر لوئر، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان اور ایبٹ آباد میں منعقد ہوگا۔
امتحانی مراکز میں موبائل فون، اسمارٹ واچز، ایئربڈز، کیلکولیٹر یا کسی بھی قسم کے الیکٹرانک آلات لانے پر سخت پابندی ہے۔ تمام امتحانی مراکز میں خفیہ کیمرے، موبائل جیمرز، واک تھرو گیٹس، اسکینرز اور مانیٹرنگ ڈیوائسز نصب کر دی گئی ہیں۔