افغانستان کے ساتھ 5 لاکھ روئی کی گانٹھوں کا درآمدی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

پاکستانی ٹیکسٹائل ملز افغانستان سے روئی کے درآمدی معاہدے بھی منسوخ کر رہی ہیں


احتشام مفتی October 30, 2025

کراچی:

افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے سے افغانستان کے ساتھ 5 لاکھ روئی کے درآمدی معاہدے خطرے میں پڑگئے ہیں جبکہ بارشوں، سیلاب، بعض کاٹن جنرز کی روئی میں کپاس کا فضلہ شامل کرنے کی اطلاعات پر مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے بڑے پیمانے پر مطلوبہ معیار کی روئی کے درآمدی معاہدوں کا آغاز کردیا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا حالیہ بارشوں اور سیلاب سے روئی کا معیار متاثر ہونے کی وجہ سے برآمدکنندہ ٹیکسٹائل ملوں نے اپنے برآمدی معاہدوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کی غرض سے روئی کے نئے درآمدی معاہدوں کا تیزی سے آغاز کردیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ گزشتہ 6سے 8ہفتوں میں 20لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ روئی کے نئے درآمدی معاہدوں کرلیے گئے ہیں۔

پاک افغان سرحدوں کی بندش سے افغانستان سے پاکستان برآمد کی جانے والی 50 ہزار روئی کی گانٹھیں رک گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز افغانستان کے ساتھ 5لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ روئی کے کیے گئے درآمدی معاہدے بھی منسوخ کررہی ہیں جس کے متبادل امریکا اور برازیل سے روئی کے مزید نئے درآمدی معاہدے کرنا ہوں گے۔

احسان الحق کے مطابق افغانستان میں روئی کی سالانہ پیداوار 10لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہے اور یہ تمام پیداوار پاکستان درآمد کرتا ہے۔

مقبول خبریں