کیریبین کے جزائر جمیکا اور کیوبا سمندری طوفان ہریکین ملیسا سے بری طرح متاثر ہوئے، طوفان نے درجنوں دیہات تباہ کر دیے، لاکھوں افراد بے گھر اور لاکھوں بجلی سے محروم ہو گئے۔
امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق ملیسا کیٹیگری 5 کا شدید طوفان تھا، جو جمیکا سے 185 میل فی گھنٹہ (298 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے ٹکرایا۔ بعد ازاں یہ کیوبا پہنچ کر کیٹیگری 3 کا طوفان بن گیا لیکن اب بھی تباہ کن ہواؤں اور شدید بارشوں کا باعث بن رہا ہے۔
جمیکا کے ساحلی علاقوں میں گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور کئی سڑکیں بہہ گئیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق سینٹ ایلزبتھ کا علاقہ مکمل طور پر زیرِ آب آگیا، جہاں 5 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں۔
وزیرِاعظم اینڈریو ہولنس نے کہا کہ طوفان نے اسپتالوں، عمارتوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور جانی نقصان کا خدشہ موجود ہے۔
کیوبا کے صدر میگل دیاز کینل کے مطابق مشرقی علاقوں سے 7 لاکھ سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ سانتیاگو شہر کے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے جبکہ بجلی کا نظام مکمل طور پر منقطع ہے۔
رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں گھروں کی تباہی، گاڑیوں کے بہنے اور ہوائی اڈے کے زیرِ آب آنے کے مناظر دیکھے گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمیکا کی بحالی میں مدد دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے ریسکیو ٹیمیں بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔
ماہرین کے مطابق 1988 کے طوفان گلبرٹ اور 2005 کے ولما کے بعد ملیسا کیریبین کی تاریخ کا تیسرا سب سے طاقتور طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ سمندری درجہ حرارت میں اضافے سے مستقبل میں طوفانوں کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔