پنجاب میں مویشیوں کے فضلے سے توانائی پیدا کرنے کے پراجیکٹ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی ادارے اور برطانوی و چینی کمپنیوں نے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلی مریم نواز کی ہدایت پر وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی غیرملکی وفود سے ملاقات ہوئی جس میں ایل ڈبلیو ایم سی کے سی ای او بابر صاحب دین اور محکمہ توانائی کے افسروں نے شرکت کی۔ پاک سوزوکی کے سی ای او ہیروشی نے وامُورا کی صوبائی وزیر کو منصوبے پر بریفنگ دی۔
وزیر بلدیات ذیشان رفیق کا کہنا تھا کہ جاپانی کمپنی کی ویسٹ سے بائیوگیس بنانے کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ستھرا پنجاب کے تحت مویشیوں کا ویسٹ بڑی مقدار میں جمع ہوتا ہے۔ پاکستان میں 2040 تک 9 ہزار بائیوفیول پلانٹس لگانے کا منصوبہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ بائیوفیول کے استعمال سے کاربن گیس کے اخراج میں 20 فیصد کمی ہوگی۔ جاپانی کمپنی جدید ٹیکنالوجی سے 2030 تک 1500 پلانٹس لگانا چاہتی ہے جبکہ پاک سوزوکی مویشی پالنے والے حضرات کو گوبر کی قیمت ادا کرنے پر بھی تیار ہے۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ انرجی امپورٹ بل میں 2040 تک 1625 ملین ڈالر کمی متوقع ہے۔ جاپانی کمپنی کا منصوبہ وزیراعلی مریم نواز کے حالیہ دورہ جاپان کا تسلسل ہے۔ صوبائی وزیر نے پاک سوزوکی سے منصوبے کی ٹائم لائن بھی طلب کرلی۔