شکست کی ذمہ داری قبول کرنے کوئی آگے نہ آیا سب کو طوفان تھمنے کا انتظار

بورڈ حکام نے چپ سادھ لی،کپتان اور کوچ نے مستقبل کے فیصلے وطن واپسی تک موخر کر دیے، چیف سلیکٹر بھی خاموش


Sports Desk March 26, 2016
بورڈ حکام نے چپ سادھ لی،کپتان اور کوچ نے مستقبل کے فیصلے وطن واپسی تک موخر کر دیے، چیف سلیکٹر بھی خاموش. فوٹو: فائل

قومی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں مایوس کن کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرنے کوئی آگے نہ آیا، سب کو عوامی غم و غصے کا طوفان تھمنے کا انتظار ہے۔

کپتان شاہد آفریدی نے کہاکہ میں اب مزید ٹیم کی کپتانی نہیں کروں گا جب کہ انھوں نے اپنی ممکنہ ریٹائرمنٹ کے اعلان کو طول دے دیا، آسٹریلیا سے ہونے والے میچ سے قبل 2 دہائیوں سے پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے 36سالہ شاہد آفریدی نے ریٹائرمنٹ کا واضح اشارہ دیا تھا، تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ میں اب تک خود کو ہائی لیول کی کرکٹ کھیلنے کے لیے فٹ محسوس کررہا ہوں، ریٹائرمنٹ کا اعلان ملک میں کروں گا، جو بھی پاکستان کے لیے بہتر ہوا وہی فیصلہ کروں گا، انھوں نے کہا کہ میں اپنی فارم کو دیکھوں گا، اس حوالے سے کافی دباؤ ہے۔ میڈیا کا بھی پریشر ہے، بحیثیت کھلاڑی میں فٹ ہوں لیکن بطور کپتان نہیں۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان پہلے ہی کہہ چکے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد شاہد آفریدی کپتان کی حیثیت میں موجود نہیں رہیں گے، نیوزی لینڈ سے میچ کے بعد آفریدی نے بھی اشارہ دیدیا تھا کہ کینگروز کے خلاف میچ ممکنہ طور پر ان کا آخری بین الاقوامی میچ ہوگا۔

ذرائع کہتے ہیں کہ ہوا کا رخ دیکھتے ہوئے وقار یونس کے بارے میں بھی اطلاعات یہی ہیں کہ وہ اب کوچ کے عہدے پر مزید کام کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، نیوزی لینڈ سے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کوچ نے کہاکہ لاہور واپس جاکر کرکٹ بورڈ کے ارباب اختیار کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی وجوہات سے آگاہ کروں گا،اگر میری نہیں سنی جاتی تو یہ بورڈ حکام کی مرضی ہوگی۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے وقار یونس کو اس سال شیڈول انگلینڈ کے دورے تک کوچ برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا،ٹیم کی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے ان کے ارادے بدل چکے، انھوں نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ہی وقاریونس کے مستقبل کا فیصلہ ہو گا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نئے کوچ کے طور پر عاقب جاوید کا نام سامنے آرہا ہے جبکہ بعض جانب سے غیرملکی کوچ لانے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے، ٹام موڈی بھی اس حوالے سے ایک زیر گردش نام ہیں، ماہرین اور شائقین کو حیرت میں مبتلا کرنے والی بات یہ ہے کہ چیف سلیکٹر ہارون رشید سلیکشن میں کئی غلط فیصلوں ے باوجود اپنی جگہ موجود ہیں،انھوں نے مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، ان کے مستقبل کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوسکا حالانکہ شہریار خان نے کہا تھا کہ سلیکشن کمیٹی اب مزید نہیں رہے گی۔

مقبول خبریں