تارکین وطن کا بحران 3 دن میں 700 ہلاکتیں

شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث مہاجرین کی بڑی تعداد یورپ کی طرف محو سفر ہے


Editorial May 31, 2016
تارکین وطن کی اس بڑے پیمانے پر ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔ فوٹو:فائل

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں لیبیا کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتیوں کے حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زائد ہونے کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کی کوشش میں تارکین وطن کی یہ کشتیاں بدھ، جمعرات اور جمعہ کے روز اٹلی کے جنوب میں ڈوب گئی تھیں۔ 100 تارکین وطن لاپتہ ہیں۔

بدھ کو لیبیا کی بندرگاہ سبراتھا سے نکلنے والی کشتی جمعرات کی صبح الٹ گئی جس سے 550 کے قریب مزید تارکین وطن لاپتہ ہوگئے۔ اٹلی کا بھی کہنا ہے کہ یورپی یونین کی کشتیوں نے رواں ہفتے تقریباً 13 ہزار تارکین وطن کو بچایا ہے۔ ان تارکین وطن میں اپنے ممالک کو غیرقانونی طور پر چھوڑ کر بہتر مستقبل کے خواہاں بدنصیبوں کے علاوہ وہ افراد بھی شامل ہیں جو مشرق وسطیٰ میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث یورپی ساحلوں تک پہنچنے کی خواہش میں اپنی زندگی کو ناخداؤں کے حوالے کررہے ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث مہاجرین کی بڑی تعداد یورپ کی طرف محو سفر ہے، جب کہ روہنگیا مسلمان بھی غیر محفوظ کشتیوں میں سمندر کی بے رحم موجوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ تارکین وطن کا یہ بحران سنبھلنے میں نہیں آیا۔ بین الاقوامی فلاحی طبی ادارے ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 900 تک پہنچ سکتی ہے۔ تارکین وطن کی اس بڑے پیمانے پر ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔ صائب ہوگا کہ دنیا بھر کے ممالک اس مسئلے کا حل نکال کر انسانی جانوں کے ضیاع کو جلد از جلد روکیں۔

مقبول خبریں