وکلا کا توہین عدالت ایکٹ کیخلاف تحریک چلانے کااعلان

ایکسپریس اردو  پير 23 جولائی 2012
ایکٹ آزادعدلیہ پرحملہ ہے،ہرجمعر ات کوعلامتی ہڑتال کرینگے ،نیشنل کوآرڈی نیشن کونسل ۔ فوٹو نسیم جیمز

ایکٹ آزادعدلیہ پرحملہ ہے،ہرجمعر ات کوعلامتی ہڑتال کرینگے ،نیشنل کوآرڈی نیشن کونسل ۔ فوٹو نسیم جیمز

راولپنڈي: ملک بھرکی وکلا قیادت پرمشتمل نیشنل کوآرڈینیشن کونسل نے توہین عدالت ایکٹ کوملکی تاریخ کے سیاہ ترین قوانین میں سے ایک اورآزادی عدلیہ پرایک بڑاحملہ قراردیکرمسترد کردیا۔ وکلا نے نفاذ کے خلا ف تحریک چلانے اورپاکستان بارکونسل کی جانب سے23جولائی کو دی جانے والی ملک گیرہڑتا ل کی کال کی حمایت کرتے ہوئے ہرجمعرات کوایک روزہ علامتی ہڑتال کرنے کااعلان کردیاہے۔

ہفتہ وارعلامتی ہڑتال قانون کوواپس لینے تک جاری رہے گی،یہ اعلان نیشنل کو آرڈینیشن کونسل کے رہنماحامدخان، ہائیکورٹ بارراولپنڈ ی کے صدرشیخ احسن الدین اوردیگر نے نیشنل کوآرڈینیشن کونسل کے اجلاس کے بعدمشترکہ اعلامیے اورپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا،اس مو قع پرملک بھرکی بارزکے صدوربھی موجودتھے۔

حامدعلی خان نے کہاکہ حکومت صرف عد لیہ کواس طورمجبوراورمحدودکرناچاہتی ہے کہ ان سے ان کے جرا ئم کاحساب نہ لیاجاسکے،توہین عدالت کے قانون میںترمیم کے باعث عوام اورخواص کودووا ضح حصوںمیںتقسیم کردیاگیا جوآئین کے منافی ہے،عام شہری توہین عدالت کرے تواسے سزاملے جبکہ یہی جرم اگر ممبر پارلیمنٹ، وزرا،صدریا وزیراعظم اورگورنرزکریںتوانھیں معافی ہوگی یہ کہاںکاانصاف ہے،نیاقانون بدنیتی پرمبنی ہے اوراس کامقصدایک مخصوص فردکی کرپشن پرپردہ ڈال کرملک کی لوٹی ہو ئی دولت کووا پس لانے کی کوششوںکوناکام بناناہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔