بورڈ مشتاق کے معاملے پر خاموشی سے مٹی ڈالنے لگا

ایکشن نہ لیا گیا، کوئی قانون یا اصول نظر نہیں آتا، جاگیردارانہ نظام نافذ ہے،عبدالقادر


Sports Desk August 20, 2016
ایکشن نہ لیا گیا، کوئی قانون یا اصول نظر نہیں آتا، جاگیردارانہ نظام نافذ ہے،عبدالقادر۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پی سی بی مشتاق احمد کے معاملے پر خاموشی سے مٹی ڈالنے لگا، کئی دن گذرنے کے باوجود کوئی ایکشن نہ لیا گیا، سابق ٹیسٹ اسپنر عبدالقادر کے مطابق بورڈ میں کوئی قانون یا اصول نظر نہیں آتا، جاگیردارانہ نظام نافذ لگتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ سے ایجبسٹن ٹیسٹ کے دوران برمنگھم میں پاکستانی اسپن کوچ مشتاق احمد نے الگ کمروں میں قیام پذیر افتخار احمد اور رضوان احمد کو ایک کمرے میں بھیج کر دوسرا اپنی فیملی کو دیدیا تھا،آئی سی سی قانون کے تحت ہر کھلاڑی کا الگ کمرے میں رہنا ضروری ہے، اس واقعہ کا علم جب بورڈ کو ہوا تو زیادہ اہمیت نہ دی مگر میڈیا میں آنے کے بعد چیئرمین شہریارخان کو بھی مجبوراً کہنا پڑا کہ '' تحقیقات کرائی جائیں گی''۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ اس کیس کو زیادہ طول نہیں دینا چاہتا اور مشتاق احمد کیخلاف کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا، چیئرمین نے بھی صرف میڈیا کے دباؤ پر بیان دیا تھا، ایک طرف ڈسپلن کے نام پر کھلاڑیوں کیخلاف فوراً ایکشن لے لیا جاتا ہے مگر مینجمنٹ پر ضابطہ اخلاق لاگو نہیں لگتا، سابق ٹیسٹ اسپنر عبدالقادر بھی اس سے متفق ہیں۔

نمائندہ ''ایکسپریس '' سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اب تک حکام قوم کو یہ نہیں بتا سکے کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو کیوں ٹیم سے باہر کیا، دوسری جانب یونس خان کیخلاف کئی کیسز کے باوجودکوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا، سینئر اور جونیئرز کیلیے الگ قانون ہیں، اسی طرح معین خان نے کچھ نہ کیا مگر بیچارے کو ورلڈکپ کے دوران بے عزت کرتے ہوئے وطن واپس بلا لیا گیا، بعد میں کلیئرکردیا گیا، سابق کوچ وقار یونس سے کوئی اعلیٰ آفیشل بات کرنے کو تیار نہ تھا، عظیم کرکٹر کی بے عزتی کی گئی جس پر انھوں نے عہدہ چھوڑ دیا، عبدالقادر نے کہا کہ حکام بتائیں مشتاق احمد کو کس قانون کے تحت اسپن کوچ بنایا گیا، پہلے انھیں اس عہدے سے ہٹا کر اکیڈمی میں بھیجا گیا پھر دوبارہ ٹیم کے ساتھ منسلک کردیا گیا، اب اظہر محمود بولنگ کوچ بن گئے ہیں، بورڈ میں کوئی قانون یا اصول نظر نہیں آتا، ایسا لگتا ہے کہ جاگیردارانہ نظام نافذ ہے۔

مقبول خبریں