پروٹیز کامیابیوں پر بال ٹیمپرنگ کی تلوار لٹکنے لگی

کپتان کی جانب سے منہ میں ٹافی رکھ کر گیند کو گیلا کرنے کی ویڈیو منظرعام پر آ گئی


Sports Desk November 17, 2016
آئی سی سی کی تحقیقات کا آغاز،آسٹریلیا کو بھی معاملے پر ایکشن لینے کا اختیار حاصل۔ فوٹو: فائل

پروٹیز کامیابیوں پر بال ٹیمپرنگ کی تلوار لٹکنے لگی، کپتان فاف ڈوپلیسی کی جانب سے منہ میں ٹافی ڈال کر گیند کو گیلا کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا، کرکٹ آسٹریلیا کو بھی معاملے پر ایکشن لینے کا اختیار حاصل ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں جنوبی افریقی فاسٹ بولرز نے آسٹریلوی بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچاتے ہوئے بڑے مارجن سے کامیابیاں سمیٹیں، مگر اب انھیں بال ٹیمپرنگ کے شکوک و شبہات نے اپنی لپیٹ میں لینا شروع کردیا ہے۔

ہوبارٹ ٹیسٹ کی ایک ویڈیو فوٹیج میں پروٹیز کپتان فاف ڈو پلیسی کو صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح وہ منہ میں ٹافی رکھ کر تھوک سے گیند کو چمکا رہے ہیں، گیند کو لعاب سے چمکانے میں کوئی برائی نہیں لیکن ایم سی سی کرکٹ قوانین میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ اس کیلیے کسی مصنوعی مواد کی مدد نہیں لی جاسکتی۔

آئی سی سی ترجمان نے کہاکہ ہم اس ویڈیو سے آگاہ اور بغور جائزہ لے رہے ہیں کہ قوانین کی کسی قسم کی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ چونکہ میچ ریفری نے اپنی رپورٹ میں اس واقعے کا تذکرہ نہیں کیا اس لیے آئی سی سی کے پاس منگل کو ختم ہونے والے اس ٹیسٹ سے اگلے پانچ دنوں تک کا وقت ہے کہ وہ جنوبی افریقی کپتان پر الزام لگائے، اگر کونسل ایسا نہیں کرتی تو خود کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو بھی ایکشن لے سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2005 کی ایشز سیریز میں انگلش کھلاڑیوں پر بھی اسی طرح کے الزامات عائد ہوئے تھے، سابق اوپنر مارکوس ٹریسکوتھک نے اعتراف کیا تھا کہ گیند کو سوئنگ کرنے کیلیے وہ منہ میں ٹافیاں رکھ کر لعاب بناتے اور اسی سے گیند چمکاتے تھے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کوکابورا کی بانسبت یہ لعاب ڈیوک بالز پر زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پرتھ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں بھی ڈو پلیسی پر گیند کو گراؤنڈ پر زور سے باؤنس کرکے کھردرا بنانے کا الزام عائد ہوا تھا، اس کے جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ آسٹریلوی بولرز خود 25 اوورز کے بعد گیند کو ریورس سوئنگ کررہے تھے جبکہ اتنی جلدی گیند اس کیلیے تیار نہیں ہوتی، لازمی طور پر کینگروز نے کوئی 'قانونی' طریقہ ہی اختیار کیا ہوگا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ڈو پلیسی بال ٹیمپرنگ کے الزام کی زد میں آئے، اس سے قبل 2013 میںوہ پاکستان کے خلاف یو اے ای ٹیسٹ میں گیند کو اپنے ٹراؤزر کی زپ پر رگڑتے ہوئے پکڑے گئے تھے، جس پر ان کی ٹیم کو پانچ رنز کی پنالٹی کے ساتھ خود انھیں 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ کیا گیا تھا۔

 

مقبول خبریں