بھارت کیلیے ون ڈے میں پانچواں بولر دردِ سر بن گیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 3 جنوری 2013
کولکتہ: پاکستانی فاسٹ بولر جنید خان پریکٹس کررہے ہیں، بھارت سے دوسرا ون ڈے آج ہوگا۔ فوٹو : اے ایف پی

کولکتہ: پاکستانی فاسٹ بولر جنید خان پریکٹس کررہے ہیں، بھارت سے دوسرا ون ڈے آج ہوگا۔ فوٹو : اے ایف پی

کولکتہ:  بھارت کیلیے ون ڈے کرکٹ میں پانچواں بولر درد سر بن گیا، چنئی میں پارٹ ٹائمرز یوراج ، ویرت کوہلی اور سریش رائنا نے یہ ذمہ داری انجام دی مگر ان کے10 اوورز میں 77 رنز بن گئے۔

کپتان دھونی نے اعتراف کیا کہ جُزوقتی بولرز کے ساتھ میچ جیتنے میں ٹیم کو خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ون ڈے کرکٹ میں حالیہ تبدیلیوں کے بعد ہمیں ایک حقیقی آل رائونڈر کی ضرورت ہے،انھوں نے کہا کہ اب اننگز کے مکمل 50 اوورز کے دوران5 پلیئرز سرکل کے اندر رہتے ہیں، ایسے میں پارٹ ٹائم بولرز کو دشواری پیش آتی ہے، حالیہ تبدیلیوں کے بعد ہمیں جائزہ لینا ہے کہ 6 بیٹسمین کافی ہیں یا 7، پارٹ ٹائمرز کے ساتھ کھیل کر ان سے 10اوورز کی توقع رکھنا بہت مشکل ہے۔

1

ہم یہ خلا پُر کرنا چاہتے ہیں، ایک حقیقی آل رائونڈر ٹیم میں توازن لے آئیگا، خصوصاً ہدف کے تعاقب کے دوران لوئرآرڈر کی جانب سے اچھا کھیل بہت ضروری ہے، انھوں نے کہا کہ پلیئرز کی انجریز نے ہمیں نئے بولرز آزمانے پر مجبور کیا، قوانین میں حالیہ تبدیلیوں سے کوئی مدد نہیں مل رہی، جتنا زیادہ یہ کھیلیں اتنا ہی بہتر ہونگے، انھیں صرف مناسب مواقع درکار ہیں، انھوں نے کہا کہ بیٹنگ میں بھی ہمیں بہتری کیلیے محنت کرنا ہو گی، نئے قوانین مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، سب سے اہم بات جاتے ہی بڑے اسکور کی جانب دیکھنے کے بجائے سیٹ ہونے اور میرٹ پر گیندوں کا سامنا کرنا ہوگی۔

پہلے ون ڈے میں خود دھونی نے نئی تبدیلیوں کا بہترین استعمال کیا، انھوں نے ابتدائی 18 رنز 51 گیندوں پر بنائے اور اسکے بعد125 بالز پر 113 ناٹ آئوٹ رنز بنا کر واپس لوٹے، انھوں نے کہا کہ آخر کے کچھ اوورز میں اگر کوئی سیٹ بیٹسمین کریز پر ہو تو بہت رنز بنا سکتا ہے، پلیئرز ابتدائی 10 اوورز سے فائدہ اٹھانے کے عادی ہیں مگر اب انھیں نئے چیزوں سے خود کو ہم آہنگ کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔