عثمان خواجہ نے بچپن میں نسلی تعصب کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف کردیا

جب میں کھیلنے کیلیے جاتا تو لوگ مجھ پر آوازیں کستے تھے، کچھ بچوں کے والدین بھی متعصبانہ جملے بولتے، آسٹریلوی اوپنر


Sports Desk October 10, 2017
جب میں کھیلنے کیلیے جاتا تو لوگ مجھ پر آوازیں کستے تھے، کچھ بچوں کے والدین بھی متعصبانہ جملے بولتے، آسٹریلوی اوپنر۔ فوٹو: نیٹ

آسٹریلیا کے پاکستان نژاد بیٹسمین عثمان خواجہ نے انکشاف کیاکہ بچپن میں وہ تعصب کا نشانہ بنائے جانے پر آسٹریلوی ٹیم کو سپورٹ ہی نہیں کرتے تھے۔

عثمان خواجہ نے کہاکہ جب میں کھیلنے کیلیے جاتا تو لوگ مجھ پر آوازیں کستے تھے، کچھ بچوں کے والدین بھی متعصبانہ جملے بولتے، جس سے مجھے اور میری طرح کے دیگر غیر مقامی لڑکوں کو بھی تکلیف ہوتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جب انٹرنیشنل میچ ہوتے تو ہم ویسٹ انڈیز، پاکستان، بھارت وغیرہ کو سپورٹ کرتے تھے، مگر اب لوگوں کے رویوں میں تبدیلی آچکی اور غیرمقامی افرادکو بھی بھرپور مواقع میسر آرہے ہیں۔

مقبول خبریں